دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے: ہاردک پٹیل

گجرات حکومت اور مقامی انتظامیہ نے ہاردک پٹیل کو احمد آباد میں بھوک ہڑتال کرنے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے انھوں نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال اپنی رہائش گاہ پر شروع کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بے شمار رخنہ اندازی کے باوجود پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل نے اپنے گھر پر غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر دی۔ انھوں نے بھوک ہڑتال شروع کرنے کے بعد اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل پر اس کی جانکاری دیتے ہوئے لکھا کہ ’’بی جے پی اور پولس کی داداگری اور تاناشاہی کے بعد بھی میری رہائش پر کسانوں کی قرض معافی اور ریزرویشن کے مطالبہ کے ساتھ غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع ہوئی۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے ’سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے، دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے‘ شعر درج کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’’جدوجہد کروں گا، گروں گا اور اٹھوں گا لیکن بنیادی حقوق کی لڑائی جیتوں گا۔ انقلاب زندہ باد۔‘‘

پاٹیدار طبقہ کے لیے ریزرویشن کے حق میں ہاردک پٹیل کی ہڑتال میں کانگریس کے بھی تین پاٹیدار لیڈران للت کتھگرا، للت وسویا اور کریٹ پٹیل شامل ہوئے ہیں۔ لیکن اس تحریک میں شامل ہونے کے لیے جگہ جگہ سے ہاردک پٹیل کی رہائش پر پہنچنے کے لیے نکلے بے شمار لوگوں کو راستے میں ہی گرفتار کر لیا گیا۔ ہاردک پٹیل کا کہنا ہے کہ تقریباً 16000 لوگوں کو پولس نے گرفتار کر لیا جو ان کی تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ہاردک پٹیل نے گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی کو خط لکھ کر 25 اگست سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کے لیے اجازت مانگی تھی۔ انھوں نے روپانی سے کہا تھا کہ لگاتار گزارش کے بعد بھی نہ تو انتظامیہ نے نہ ہی پولس نے اجازت دی ہے اور نہ ہی انھیں مظاہرہ کے لیے کہیں کوئی جگہ مہیا کرائی گئی ہے۔ اس کے بعد ہاردک پٹیل نے اپنے گھر پر بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ اگر انتظامیہ اس کی اجازت نہیں دیتا ہے یا پھر عدالت ان کی ضمانت رَد کرتی ہے تب بھی وہ بھوک ہڑتال کا فیصلہ نہیں بدلیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔