ممبئی: ڈاکٹر پائل سلیم کی موت کی جانچ کرائم برانچ کے سپرد

پائل کے خاندانی وکیل نتن ساتپوتے نے مطالبہ کیا تھا کہ پاٹل کے جسم پر زخم اور چوٹ کے نشانات پائے گئے ہیں، اس لیے شبہ ہوتا ہے کہ ان کا قتل کیا گیا ہے، اس لیے اس کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ممبئی کے نائراسپتال اور ٹوپی والا کالج میں ایم ڈی کی طالبہ ڈاکٹر پائل سلیم تڑوی کی خودکشی کے معاملہ کی تحقیقات ممبئی پولس کرائم برانچ کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا۔ ڈاکٹر پائل نے اپنے ہوسٹل کے کمرہ میں پھانسی لگا کرخودکشی کی تھی، لیکن اس کے جسم پر زخم پائے جانے کے بعد اہل خانہ نے قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا، جس کے بعد کرائم برانچ کو جانچ سونپ دی گئی ہے۔

گزشتہ روز پائل کے خاندان کے وکیل نتن ساتپوتے نے مطالبہ کیا تھا کہ پاٹل کے جسم پر زخم اور چوٹ کے نشانات پائے گئے ہیں، اس لیے شبہ ہوتا ہے کہ ان کا قتل کیا گیا ہے، اس لیے اس کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جائے۔ ان کے اہل خانہ نے ریاستی وزیرطبّی تعلیم گریش مہاجن کے ہمراہ وزیراعلیٰ سے ملاقات کی، جس کے بعد معاملہ کرائم برانچ ممبئی پولس کو سونپ دیا گیا۔ ریاستی حکومت نے ریگنگ کے خلاف ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔


قبل ازیں، ڈاکٹر پائل تڑوی کی خودکشی کے سلسلے میں پولس نے اسپتال کی تین خاتون ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا۔ ان تینوں پر ڈاکٹر پائل کے ساتھ ریگنگ کر خودکشی کے لیے مجبور کرنے کا الزام ہے۔ گرفتاری کے بعد ڈاکٹر بھکتی، انکیتا اور ہیما آہوجہ سے پوچھ گچھ کی گئی اور بعد میں انہیں ممبئی کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

پائل سلیم تڑوی (25) نے 22 مئی کو ہوسٹل میں خودکشی کرلی تھی۔ تب سے یہ تینوں خاتون ڈاکٹر فرار تھیں۔ تڑوی مسلم قبائل فرقہ سے تعلق رکھتی تھی اور سوشل میڈیا پر اس کو انصاف دلانے کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔