آندھرا پردیش: سمندری طوفان ’پیتھائی‘ کی تباہی سے فصلیں برباد

’پیتھائی‘ 127 سالہ تاریخ میں آندھرا پردیش کے ساحل کو پار کرنے والا 77 واں طوفان ہے۔ تھائی لینڈ نے اس کو ’پیتھائی‘ کا نام دیا ہے، تھائی زبان میں یہ ایک پھلی کا نام ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: شدید سمندری طوفان ’پیتھائی‘ آج دوپہر دیڑھ بجے تا 2.30 بجے کے درمیان مشرقی گوداوری ضلع کے کوناسیما علاقہ کے کاٹرینی کونا میں ساحل کو پار کرلیا۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر و سائنسداں اسٹیلا نے یہ بات بتائی۔ تازہ طو رپر جاری کردہ موسمی بلیٹن میں ڈائریکٹر نے کہا کہ اس طوفان کے شمال۔ شمال۔ مشرق کی سمت پیش قدمی کرتے ہوئے آج شب تک کمزور پڑنے کا امکان ہے۔70 تا 100 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی طوفانی ہواؤں کے ساتھ یہ طوفان ٹکرایا۔ چنئی کے ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مرکز کے ایک عہدیدار نے یہ بات کہی۔ اس طوفان کے زیر اثر آندھرا پردیش کے ضلع مشرقی گوداوری کے اِنجارم گاؤں میں119.25 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ اوپلا گپتم علاقہ میں 117.25 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ وشاکھاپٹنم کے نمادالاولاسا میں 68 ملی میٹر بارش ہوئی۔

کل شب سے ضلع مشرقی گوداوری میں طوفانی ہوائیں جاری ہیں۔ ’پیتھائی‘ 127 سالہ تاریخ میں آندھرا پردیش کے ساحل کو پار کرنے والا 77 واں طوفان ہے۔ تھائی لینڈ نے اس کو ’پیتھائی‘ کا نام دیا ہے۔ تھائی زبان میں یہ ایک پھلی کا نام ہے۔ اس دوران کئی ساحلی علاقوں میں ناریل کے درخت اور بجلی کے پول اُکھڑ گئے۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے اس طوفان کے سبب آندھرا پردیش کے ساحل کے قریب چنئی۔ ہاؤڑہ کی مین ریلوے لائین سمیت تقریباً 50 ٹرینوں کو معطل کردیا ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ ہیلپ لائن شروع کی گئی ہیں تاکہ پھنسے ہوئے مسافرین ان سے ربط کرسکیں۔ شدید طوفانی ہواؤں اور شدید طوفان کے سبب بیشتر طیاروں کو عارضی طور پر منسوخ کردیا گیا ہے اور بعض طیاروں کے رُخ کو وشاکھاپٹنم سے موڑ دیا گیا ہے۔ کوئی پیشگی اطلاع نہ ہونے پر طیاروں کے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین کی بڑی تعداد وشاکھاپٹنم ایرپورٹ پر انتظار کررہی ہے اور بعض مسافرین واپس ہورہے ہیں۔ ناموافق موسمی حالت کے سبب آج شام تک طیاروں کو منسوخ کیا گیا ہے۔

ایرپورٹ کے عہدیداروں نے کہا کہ موجودہ طور پر طیاروں کے اُڑان بھرنے یا ان کے نیچے اُترنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ساحلی آندھرا پردیش کے بیشتر اضلاع بالخصوص کاکیناڈا، راجہ مہندراورم، ایلورو، بھیماورم، وشاکھاپٹنم میں بجلی کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور مواصلات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ ضلع گنٹور میں شدید طوفانی ہواؤں اور بارش کے سبب ہزاروں ایکڑ پر پھیلی فصلیں پانی میں محصور ہوگئیں۔ تینائی ریونیو ڈیویژن میں دھان کی فصلیں شدید متاثر ہوئیں جب کہ گنٹور، نرساراؤ پیٹ اور گوراجالا ریونیو ڈیویژنس میں مرچ، کپاس اور باغ بانی کی فصلیں شدید متاثر ہوئیں۔ اگر ایسی ہی صورتِ حال جاری رہی تو دھان کی فصل کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

کسانوں کو ساحلی اضلاع میں زرعی کھیتوں کے محصور ہونے کے سبب شدید نقصان اُٹھانا پڑا۔ خریف کے موسم کے دوران ضلع گنٹور کے کرشنا ویسٹرن ڈیلٹا علاقہ کی 6.5 لاکھ ایکڑ دھان کی فصل اُگائی گئی۔ محکمہ زراعت نے کہا کہ ضلع گنٹور کے تینالی ریونیو ڈیویژن میں کھیتوں میں پانی آگیا۔ اسی طرح ضلع گنٹور کے پالناڈو علاقہ میں مرچ اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ ریونیو اور زراعت کے محکموں کی ٹیمیں اس طوفان سے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیتے ہوئے ان کا تخمینہ لگارہی ہیں۔

مشرقی گوداوری ضلع کے کونا سیما علاقہ اور وشاکھاپٹنم کے جنوبی منڈلوں میں راحت کیمپس کھولے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ این چنا راجپا نے انتظامات کی شخصی طور پر نگرانی کی۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو شام میں طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ آج صبح سے یانم اور ایدورلنکا علاقوں کے درمیان دریائے گوداوری کے پلوں کو بند کردیا گیا۔ اس طوفان کے سبب ساحلی اضلاع میں بیشتر مقامات پر عام زندگی مفلوج ہوگئی۔ وجئے واڑہ شہر میں شدید بارش اور زمین کے تودے گرنے کے سبب ایک شخص کی موت ہوئی۔ کہیں اور سے اموات کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ذرائع نے یہ بات بتائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Dec 2018, 7:05 PM
/* */