جموں میں کرفیو جاری، صورتحال پوری طرح قابو میں: انتظامیہ

جموں شہر میں اس وقت کرفیو نافذ کیا جب شرپسندوں نے مسلم آبادی والے گوجر نگر اور پریم نگر میں قریب تین درجن گاڑیاں جلادیں، کئی درجن گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا اور رہائشی مکانات کے شیشے توڑ دیئے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: مندروں کا شہر کہلائے جانے والے جموں میں اتوار کو کرفیو کا نفاذ مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہا۔ ضلع مجسٹریٹ جموں رمیش کمار نے اتوار کو روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ شہر میں صورتحال پوری طرح سے قابو میں ہے، احتیاطی طور پر اتوار کو تیسرے دن بھی کرفیو جاری رہا۔ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ آئیں۔ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ افواہیں پھیلانے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ ہی کرفیو ہٹالیا جائے گا۔ لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

ضلع مجسٹریٹ نے جانی پور میں شرپسندوں کے حملوں پر کہا کہ وہاں کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا 'جانی پورہ میں صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے، گاندھی نگر میں گزشتہ شام دو لڑکوں نے چلتی گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا۔ ان کی شناخت کرلی گئی ہے، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

جموں شہر میں انتظامیہ نے جمعہ کو اس وقت کرفیو نافذ کیا جب شرپسندوں نے مسلم آبادی والے گوجر نگر اور پریم نگر میں قریب تین درجن گاڑیاں جلادیں، دیگر کئی درجن گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا اور متعدد رہائشی مکانات کے شیشے چکنا چور کردیے۔ شرپسندوں کے ہاتھوں تشدد کے یہ واقعات جمعہ کو اُس وقت پیش آئے جب جموں شہر میں ہلاکت خیز پلوامہ خودکش حملے کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جارہے تھے۔ اگلے روز یعنی ہفتہ کو ترنگا بردار شرپسندوں کے ہجوم نے ایک بار پھر شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص مسلم اکثریتی جانی پورہ میں رہائشی مکانات و گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے انتظامیہ کو کرفیو کا نفاذ جاری رکھنا پڑا۔

جموں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب سے بدستور معطل ہیں۔ اگرچہ براڈ بینڈ خدمات کو معطلی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے، تاہم ان خدمات کی رفتار دھیمی کردی گئی ہے۔ شہر کے تمام حساس علاقوں بشمول گوجر نگر، جانی پورہ، شہیدی چوک، تالاب کھٹیکا میں فوج کی ٹائیگر ڈویژن سے وابستہ 18 فوجی کالم تعینات ہیں۔ صورتحال کی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے ذریعے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہفتہ کو جانی پور کے علاوہ شرپسندوں نے پریڈ گراﺅنڈ، دومانا، گاندھی نگر اور نئی بستی میں کرفیو توڑتے ہوئے احتجاجی مظاہرے شروع کیے تاہم ریاستی پولس نے فوری طور پر حرکت میں آکر صورتحال پر قابو پالیا۔

پولس ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ اتوار کو شہر کی صورتحال مجموعی طور پر پرامن رہی اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے بتایا کہ شرپسندوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر میں کرفیو کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے ریاستی پولس، سیکورٹی فورسز اور فوج کی بھاری نفری تعینات رکھی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں اکثر سڑکوں کو خاردار تار سے سیل کیا گیا ہے۔

جموں کے مختلف سول سوسائٹی گروہوں بالخصوص جموں مسلم سول سوسائٹی نے امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔