سی پی ایم کو ایک زبان، ایک ملک قبول نہیں

مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ’ایک ملک ایک زبان‘ کے نظریے کی مخالفت کی ہے اور اسے آئین مخالف بتایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ’ایک ملک ایک زبان‘ کے نظریے کی مخالفت کی ہے اور اسے آئین مخالف بتایا ہے۔

پارٹی پولٹ بیورو نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ’یوم ہندی‘ کے موقع پر امت شاہ کا یہ بیان آئین کے جذبے کے مخالف ہے کیونکہ ہمارا ملک لسانی تنوع میں یقین رکھتا ہے۔ آئین کی آٹھویں فہرست میں شامل سبھی زبانیں ایک ہی درجہ رکھتی ہیں اور وہ سبھی قومی زبانیں ہیں، اس لئے انہیں یکساں درجہ دیا جانا چاہیے۔ کسی بھی زبان کو ملک پر تھوپنے کا مطلب اتحاد اور سالمیت کے لئے خطرہ پیدا کرنا ہے۔


پارٹی نے کہا کہ ہم سنگھ پریوار کے ایک ملک ایک تہذیب اور ایک زبان‘ کی وچار دھارا کی مخالفت کرتے ہیں اور ملک کے لسانی اور تہذیبی رنگا رنگی کی حمایت کرتے ہیں۔

اس دوران پارٹی نے اقتصادی بحران کا الزام لگاتے ہوئے حکومت کے ذریعہ 70ہزار کروڑ کے پیکج کے اعلان کی تنقید کی اور کہا کہ روزگار کو بغیر فروغ دیئے گھریلو مانگ کو نہیں بڑھایا جاسکتا اور اس کے بغیر بحران دور نہیں کیا جاسکتا۔ صرف پرائیویٹ سیکٹر کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرکے معیشت کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا۔


پارٹی نے کہا کہ گاہکوں کی قوت خرید گھٹنے کی وجہ سے مکانات خریدے نہیں جا رہے اور ملک کا بین الاقوامی بازار بھی گھٹ رہا ہے۔ پارٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی اس پالیسی کی مخالفت کریں جس کی وجہ سے منافع تو بڑھ رہا ہے لیکن عام آدمی کی تکلیفیں کم نہیں ہو رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔