کشمیر: سی پی آئی ایم کا مودی حکومت کے خلاف احتجاج، نظر بند کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ

احتجاجیوں نے الزام لگایا کہ سیتا رام یچوری اور دوسروں پر دلی فسادات کے متعلق جو بے بنیاد کیسز لگائے گئے ہیں ان کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: سی پی آئی (ایم) جموں و کشمیر یونٹ کے لیڈران و کارکنوں نے پیر کے روز یہاں پریس کالونی میں کئی مطالبوں بالخصوص ملک کے مختلف جیلوں میں بند کشمیری نوجوانوں کی رہائی کے لئے احتجاج درج کیا اور مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔ احتجاجی پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کے خلاف دلی فسادات کے حوالے عائد کیس کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔

احتجاجیوں نے بینرس اٹھا رکھے تھے جن پر 'سیتا رام اور دوسروں کے خلاف عائد بے بنیاد کیسز کو منسوخ کرو' کے نعرے درج تھے۔ احتجاجی کارکن 'جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی، کشمیری نظر بندوں کی رہائی اور مارکیٹ انٹروینشن اسکیم کو لاگو کرنے کے بارے میں بھی نعرہ بازی کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایک لیڈر نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں گزشتہ 45 برسوں کے دوران پہلی بار بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے اور بے روزگاری پر قابو نہیں پایا جا رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ بے روزگاروں کو بے روزگاری الاؤنس دیا جانا چاہیے اور سری نگر – جموں قومی شاہراہ کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھا جانا چاہیے تاکہ میوہ باہر کی منڈیوں تک آسانی سے پہنچ جائے۔ موصوف نے کہا کہ ملک کے مختلف جیلوں میں کشمیری نوجوان بند ہیں، ان کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے اور فور جی نیٹ کو بحال کیا جانا چاہیے۔

احتجاجیوں نے الزام لگایا کہ سیتا رام یچوری اور دوسروں پر دلی فسادات کے متعلق جو بے بنیاد کیسز لگائے گئے ہیں ان کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جن بی جے پی کے لیڈروں نے یہ فسادات بھڑکائے ان سے دلی پولیس نے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔