اتر پردیش اسمبلی میں 58 سال بعد لگی عدالت، 6 پولیس اہلکاروں کو ایک دن قید کی سزا، جانیں کیا ہے معاملہ؟

یوپی اسمبلی میں لگی عدالت کے دوران ستیش مہانا نے تمام پارٹیوں کے لیڈران سے اس معاملہ میں موقف جانا، سبھی نے اسپیکر کو فیصلہ لینے کا اختیار دیا تاہم، اکھلیش یادو نے اسے ایک غلط روایت قرار دیا تھا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش قانون ساز اسمبلی میں جمعہ کو عدالت کا انعقاد کیا گیا اور 6 پولیس اہلکار کٹہرے میں پیش ہوئے، جنہیں استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین کے مرتکب 6 پولیس اہلکاروں کو ایک دن قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ سزا 3 مارچ کی رات 12 بجے تک جاری رہے گی۔ اس دوران تمام پولیس اہلکاروں کو اسمبلی میں بنائے گئے سیل کے لاک اپ میں رکھا جائے گا۔ اس کے بعد مارشل تمام سزا یافتہ پولیس اہلکاروں کو ایوان سے باہر لے گئے۔ رپورٹ کے مطابق 58 سال بعد اسمبلی میں عدالت لگائی گئی تھی، اس سے قبل 1964 میں اس طرح کی عدالت لگائی گئی تھی۔

اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے اتر پردیش قانون ساز اسمبلی میں جمعہ کو ایوان میں منعقدہ عدالت کے دوران اس معاملے میں تمام پارٹیوں کے لیڈروں سے ان کا موقف جانا، جن میں سے بیشتر نے انہیں فیصلہ لینے کا اختیار دیا۔ اس کے بعد ملزم پولیس اہلکاروں کو اپنے دفاع میں بولنے کا موقع دیا گیا۔ دریں اثنا، ’سی او‘ عبدالصمد نے سب کی طرف سے معذرت کی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ایسی غلطی نہیں ہوگی۔ اس سے پہلے جب اکھلیش سے ایوان کے باہر اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک غلط روایت ہے۔


جن پولیس اہلکاروں کو سزا دی گئی ہے، ان میں سی او عبدالصمد کے علاوہ قدوائی نگر کے اسٹیشن ہیڈ رشی کانت شکلا، ایس آئی تھانہ کوتوالی ترلوکی سنگھ، کانسٹیبل چھوٹے سنگھ یادو، کانسٹیبل ونود مشرا اور کانسٹیبل مہربان سنگھ شامل ہیں۔ یہ سبھی اس وقت کانپور میں شہر کے مختلف تھانوں میں تعینات تھے۔

اس معاملے میں رکن اسمبلی سلیل وشنوئی، جن کے ساتھ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا اور فی الحال قانون ساز کونسل کے رکن ہیں، نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک نظیر بنے گا۔ پہلے 403 ممبران ہمارے ساتھ تھے لیکن بعد میں ایس پی ممبران نہ جانے کس دباؤ میں ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

خیال رہے کہ سال 2004 میں موجودہ اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا ایس پی حکومت میں بجلی کی کٹوتی کے خلاف کانپور میں دھرنے پر بیٹھے تھے۔ اس دوران پولیس نے بی جے پی ایم ایل اے اور کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا۔ جس میں اس وقت کے رکن اسمبلی سلیل وشنوئی کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی اور وہ کئی ماہ تک بستر پر پڑے رہے۔ اس کے بعد استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین کا نوٹس 25 اکتوبر 2004 کو اسمبلی اجلاس میں رکھا گیا۔ اسمبلی سے موصولہ اطلاع کے مطابق ان تمام 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف سال 2004 سے مئی 2005 تک استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین کے معاملے میں سماعت ہوئی تھی۔ تمام پولیس اہلکاروں کو 17 سال قبل مقدمے کی کارروائی ختم ہونے کے بعد سزا سنائی گئی تھی لیکن 2005 سے اب تک سزا کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔