لاک ڈاؤن: گجرات سے پیدل لوٹنے کو مجبور راجستھان کے ہزاروں بے یار و مددگار مزدور

گجرات مہاجر مزدور کانگریس کے سربراہ اشوک پنجابی کا دعویٰ ہے کہ صرف احمد آباد سے ہی پچاس ہزار سے زیادہ راجستھانی مزدور پیدل اپنے اپنے گھروں کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پورے ملک میں لاک ڈاؤن کے درمیان دہاڑی کمانے کھانے والوں اور مزدوروں کے لیے روزی روٹی کا بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے، اور ایسے مزدوروں کے لیے پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں جو اپنے گھروں سے دور دوسری جگہوں پر کام کر رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق گجرات میں ہزاروں ایسے مزدور ہیں جن کا تعلق راجستھان سے ہے، اور وہ اب ٹرانسپورٹ خدمات بند ہونے کی وجہ سے پیدل اپنے گھروں کی طرف نکل پڑے ہیں۔

احمد آباد میں کافی وقت سے کام کر رہے راجستھان کے ڈونگرپور ضلع کے باشندہ رادھے شیام سے جب میڈیا کے ایک اہلکار نے سوال کیا کہ وہ لاک ڈاؤن کے درمیان سفر کیوں کر رہے ہیں، تو انھوں نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ "بغیر کسی کمائی کے یہاں رہنے کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے۔" رادھے شیام نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ "ہم لوگ یہاں چائے کی دکانوں یا کھانے پینے کی ریہڑی پر کام کرتے ہیں۔ چونکہ سب کچھ بند ہے اس لیے ہمارے مالکوں نے ہم سے کہہ دیا ہے کہ حالات ٹھیک ہو جائیں تب آنا۔ اتنے دنوں خالی بیٹھنے کا کیا فائدہ۔ بس اور سفر کے دوسرے ذرائع دستیاب نہیں ہیں اس لیے ہم نے پیدل ہی گھر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔"


کچھ ایسی ہی حالت مانگی لال نامی مزدور کی ہے جو اس 50 رکنی گروپ کا حصہ ہے جس نے منگل کی شب پیدل سفر شروع کیا تھا۔ راجستھان کے اودے پور باشندہ مانگی لال کا کہنا ہے کہ "مجھے وائرس کے خطرے کے بارے میں پتہ ہے لیکن ہم مجبور ہیں۔ بغیر کمائی کے تین ہفتے تک زندہ کیسے رہیں گے؟ ہمارے پاس مکان مالک کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ اس سے اچھا ہے کہ ہم اپنے گھروں کو چلے جائیں۔"

گجرات مہاجر مزدور کانگریس کے سربراہ اشوک پنجابی کا دعویٰ ہے کہ صرف احمد آباد سے ہی پچاس ہزار سے زیادہ راجستھانی مزدور پیدل اپنے اپنے گھروں کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ احمد آباد کانگریس کے ایک لیڈر نے مزدوروں کی اس مجبوری کو درست ٹھہرایا اور کہا کہ بہت زیادہ دنوں تک بغیر کمائی کے دوسری ریاستوں میں رہنا ان کے لیے مشکل ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے کانگریس لیڈر نے راجستھان حکومت سے گزارش کی ہے کہ گجرات-راجستھان سرحد کے پاس واقع ارولّی ضلع کے شامل جی علاقہ میں ایسے مزدوروں کے پہنچنے پر ان کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے۔


اس درمیان گاندھی رینج کے پولس ڈائریکٹر جنرل مینک سنگھ چاؤڑا کا کہنا ہے کہ پولس مزدوروں کو انسانیت کے ناطے کھانے کے پیکڑ اور پانی دستیاب کروا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ "ہم ان مہاجر مزدوروں کو راجستھان واپس جانے سے روکنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان کے سفر کرنے سے لاک ڈاؤن کا مقصد کامیاب نہیں ہوگا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔