کورونا وائرس کی دہشت کے درمیان ’دمدم سنٹرل جیل‘ میں خونریز تصادم

قیدیوں کے قبضے میں کئی گیس سلنڈرس ہیں جس کے ذریعہ وہ دھماکہ کرسکتے ہیں۔ جیل آفس میں موجود عہدیدار قیدیوں کے ایک حصے سے بات کر کے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: کورونا کی دہشت کے درمیان آج صبح دمدم سنٹرل جیل میں قیدیوں اور پولس کے درمیان خوفناک تصادم کا واقعہ سامنے آیا۔ دراصل کورونا وائرس کی وجہ سے جیل انتظامیہ نے قیدیوں کو رشتہ داروں سے ملاقات کرنے پر روک لگادی تھی اس کی وجہ سے آج صبح سے قیدی احتجاج کررہے تھے۔

جیل ذرائع کے مطابق قیدیوں نے جیل کے ایک بڑے حصہ کواپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اس درمیان جیل کے اندر آگ بھی لگادی گئی اور کچھ قیدیوں نے سیڑھی کے ذریعہ فرار ہونے کی بھی کوشش کی۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ تصادم کے دوران کوئی فرار ہوا ہے یا نہیں۔جیل کو کنٹرول کرنے کے لیے پولس اہلکاروں کو جیل میں داخل ہونا پڑا۔کچھ قیدیوں نے گیس سلنڈر میں آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔ اس کی وجہ سے صورت حال دھماکہ خیز ہوگیا تھا۔حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے پولس کو قیدیوں پر لاٹھی چارج بھی کرنی پڑی۔


قیدیوں کو کوڈ و-19 وائرس سے متاثر ہونے سے بچانے کے لیے ریاستی محکمہ جیل نے عارضی طور پرقیدیوں کی اپنے اہل خانہ سے ملاقات پر روک لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔جیل ذرائع کے مطابق دمدم سنٹرل جیل وارڈ نمبر 4 میں قیدیوں نے رشتہ داروں سے ملاقات سے روک دئیے جانے سے ناراض ہوکر صبح سے ہی احتجاج کرنے لگے تھے۔جیل سپرنٹنڈنٹ نے قیدیوں سے بات چیت کرکے مسئلہ کو سلجھانے کی کوشش کی۔قیدیوں کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے سزا یافتہ قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیاہے تو انڈر ٹرائل قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے۔جب جیل سپرنٹنڈنٹ نے اس مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تو قیدی تشدد پر اتر آئے اور اس کے بعد حالات ہنگامہ خیز ہوگئے۔قیدیوں نے الزام عاید کیا ہے کہ باہر سے آئے پولس اہلکاروں نے قیدیوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر مارپیٹ کی ہے۔

بہر حال، جیل میں آگ لگنے کے بعد ریاستی وزیر سجیت باسو نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔جیل انتظامیہ نے انھیں بتایا کہ قیدیوں نے بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی ہے۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کی مدد سے آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔قیدیوں کے اہل خانہ نے الزام عاید کیا ہے کہ اس واقعے میں دو قیدیوں کی موت بھی ہوگئی ہے جب کہ جیل انتظامیہ نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔


جیل انتظامیہ نے اس واقعہ کے لیے کسی بھی افسر کی برطرفی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے لاٹھی چارج کی گئی ہے۔واقعہ کے بعد جیل میں اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔محکمہ جیل کے اعلی عہدیدار نے جیل پہنچ کر حالات جائزہ لیا ہے، لیکن صورتحال اب بھی خوفناک ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق کچھ قیدیوں نے لاکر توڑ کر اسلحہ کو قبضہ میں لے لیا ہے۔خدشہ ہے کہ ان ہتھیاروں سے دوبارہ پولس اہلکاروں پر حملہ کرسکتے ہیں اور دوسرے یہ کہ قیدیوں کے قبضے میں گیس سلنڈرس بھی ہیں وہ اس کے ذریعہ دھماکہ بھی کرسکتے ہیں۔اس لئے جیل آفس میں موجود عہدیدار قیدیوں کے ایک حصے سے بات کرکے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔