کورونا وائرس: مہلوکین کی تعداد 106 پہنچی، ہندوستان میں بھی سامنے آئے کئی مشتبہ مریض

چین کے علاوہ تھائی لینڈ میں 7، جاپان میں 3، جنوبی کوریا میں 3، امریکہ میں 3، ویتنام میں 2، سنگاپور میں 4، ملیشیا میں 3، نیپال میں 1، فرانس میں 3 اور آسٹریلیا میں 4 لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چین میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے اور مہلوکین کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس وائرس کی زد میں اب تک 106 لوگ آ چکے ہیں اور سینکڑوں مریضوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ کورونا وائرس سے جڑے مریضوں پر نظر رکھنے والے افسران کا کہنا ہے کہ اب تک اس کے کم و بیش 4000 معاملے چین میں سامنے آ چکے ہیں جن میں تقریباً 1300 معاملے تازہ ہیں۔ افسران نے یہ بھی بتایا کہ 450 سے زیادہ مریضوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے اور انھیں سخت نگرانی میں علاج مہیا کرایا جا رہا ہے۔

چین کی راجدھانی بیجنگ میں 27 جنوری کو بھی ایک شخص اس وائرس کی وجہ سے ہلاک ہو گیا جو بیجنگ میں اس وائرس سے موت کا پہلا معاملہ ہے۔ اس درمیان سرکاری خبر رساں ادارہ شنہوا نے بتایا کہ علاج کے بعد 51 لوگوں کی حالت میں بہتری ہوئی ہے اور اس کے علاوہ 5794 مشتبہ مریض ہیں۔ اس کے علاوہ قومی صحت کمیشن نے بتایا کہ ایسے کل 32799 لوگوں کا پتہ لگایا گیا ہے جو اس کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کے رابطہ میں تھے۔ ان میں سے 30453 افراد کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے جب کہ 583 لوگوں کو اتوار کے روز ہی چھٹی دے دی گئی۔


قابل ذکر ہے کہ تبت کو چھوڑ کر چین کے تقریباً سبھی علاقوں سے کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں۔ حالات کو دیکھتے ہوئے چین میں نئے سال کی چھٹیاں تین دن مزید بڑھا دی گئی ہیں تاکہ لوگ گھروں سے باہر نکلنے سے بچ سکیں۔ چینی وزیر اعظم لی کوئنگ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر وُہان شہر پہنچے۔ کوئی سرکردہ لیڈر پہلی بار کورونا وائرس کا مرکز بتائے جا رہے اس شہر میں پہنچا ہے۔

دوسری طرف ہندوستان میں بھی اس وائرس کی وجہ سے ایک دہشت کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہندوستان کی کئی ریاستوں میں اس وائرس کے مشتبہ مریض سامنے آئے ہیں اور اس سلسلے میں اسپتالوں میں خاص انتظامات بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ حیدر آباد میں مشتبہ مریضوں کے لیے خصوصی وارڈس بھی بنے ہیں۔ دہلی میں کورونا وائرس کے تین مشتبہ مریض سامنے آئے ہیں اور تینوں کو رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ سبھی آئسولیشن وارڈ میں علاج کرا رہے ہیں۔ کیرالہ میں بھی کچھ مشتبہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ ریاستی حکومت کے مطابق تریویندرم، ایرناکولم اور تریشور کے اسپتالوں میں 5 لوگوں کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 431 لوگوں کی نگرانی ان کے گھروں پر کی جا رہی ہے۔


اس سے قبل مدھیہ پردیش، راجستھان اور بہار میں کورونا وائرس کے مشتبہ معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے اجین میں کورونا وائرس کا ایک مشتبہ مریض ملا ہے، اسے اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ وائرس کی تصدیق کے لیے نمونہ جانچ کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) پونے بھیجا گیا ہے۔ ہیلتھ افسران سے ملی جانکاری کے مطابق اجین باشندہ طالب علم چین کے وُہان میں ایم بی بی ایس کی پڑھائی کر رہا ہے اور یہاں لوٹا ہے۔ ہندوستان کے ہوائی اڈوں پر جب چین سے لوٹ رہے لوگوں کی اسکریننگ کا انتظام کیا گیا، اس کے پہلے ہی وہ اجین آ چکا تھا۔ اسے سرد، زکام اور بخار کی تکلیف ہے۔

اس کے علاوہ جے پور میں کورونا وائرس کا مشتبہ مریض سامنے آ چکا ہے۔ مریض کو جے پور کے ایس ایم ایس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایس ایم ایس اسپتال میں داخل لڑکا بھی چین میں پڑھائی کرتا ہے۔ طالب علم میں کورونا وائرس کی علامت ملنے کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔


بہار کے چھپرہ میں رہنے والی ایک لڑکی میں بھی کورونا وائرس جیسی علامت دیکھنے کو ملی ہے۔ لڑکی کو پٹنہ کے میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ لڑکی کچھ ہی دن قبل چین سے لوٹی ہے۔ لڑکی کو پہلے چھپرہ کے ایک اسپتال میں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ حالانکہ پٹنہ میڈیکل کالج اسپتال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لڑکی نے کہا کہ ’’مجھے کچھ نہیں ہوا ہے، نہ کوئی کف ہے نہ کوئی کھانسی ہے۔ مجھے کولکاتا ائیر پورٹ سے ریلیز کر دیا گیا تھا، تین دن سے گھر پر ہوں۔ 98 ڈگری بخار آنے پر زبردستی اسپتال میں پکڑ کر لے آئے ہیں۔‘‘

بہر حال، چین کے علاوہ تھائی لینڈ میں 7، جاپان میں 3، جنوبی کوریا میں 3، امریکہ میں 3، ویتنام میں 2، سنگاپور میں 4، ملیشیا میں 3، نیپال میں 1، فرانس میں 3 اور آسٹریلیا میں 4 لوگوں کے اس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔