کورونا وائرس: لاک ڈاؤں کے سبب شہری علاقوں میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان پر

لاک ڈاؤن والے اضلاع کے شہری علاقوں میں آلو، ٹماٹر، لوکی اور کدو سمیت دیگر سبزیاں مہنگی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں جبکہ ایٹہ کی سبزی منڈیوں میں آلو اور ٹماٹر 20 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: کورونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن کیے گئے اترپردیش کے 16 اضلاع میں روزمرہ کی ضروری اشیاء پر اس کا خاطر خواہ اثر دکھائی دیا ہے۔ لاک ڈاؤن کیے گئے اضلاع میں کھانے پینے کی اشیاء اور دوسری ضروری چیزوں کی سپلائی میں کسی بھی قسم کی روکاوٹ نہ پیدا ہونے ہو، حکومت کے تمام اقدامات کے باوجود چھوٹے کسان اپنی اشیاء شہر کی منڈیوں تک پہنچانے میں ناکام ہیں جس سے شہری علاقوں میں سبزیوں کی قیمتوں میں قابل ذکر اضافہ درج کیا جا رہا ہے وہیں دیہی علاقوں میں ان کی قیمتیں کافی کم ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

لکھنؤ، کانپور، آگرہ اور وارانسی جیسے دیگر لاک ڈاؤن والے اضلاع کے شہری علاقوں میں آلو، ٹماٹر، لوکی اور کدو سمیت دیگر سبزیاں مہنگی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں جبکہ ایٹہ کی سبزی منڈیوں میں آلو اور ٹماٹر 20 روپئے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ حکومت نے پیر کو ہی ایک اعلی سطحی میٹنگ میں سبزیوں، دواؤں سمیت دیگر ضروری اشیاء کو لانے لے جانے والی گاڑیوں کی آمدو رفت پر کسی بھی قسم کی پابندی نہ لگانے کے احکامات جاری کیے تھے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے تاجروں اور تھوک کاروباریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ لوگوں کے گھروں تک کھانے پینے کے سامان پہنچانے کا انتظام کریں۔

لاک ڈاؤن کے پہلے دن پیر کو کانپور کی راما دیوی، گوند نگر سبزی منڈیوں میں خریداروں کی بھیڑ ٹوٹ پڑی تھی۔ جس سے لاک ڈاؤن بے معنی لگنے لگا تھا۔ یہاں آلو 25 سے 30 روپئے، ٹماٹر 40 سے 60 روپئے فی کلو تک فروخت ہوا، وہیں پالک 40 روپئے کلو، لوکی 50 روپئے کلو، کدو40 روپئے اور پیاز 40 روپئے کلو فروخت ہوا۔


لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی اطلاع پر حکومت کے سخت تیوروں کے بعد منگل کو زیادہ تر اضلاع میں شہری کافی پرسکون اور ہدایات پر عمل کرتے نظر آرہے ہیں۔ لیکن صبح 11 بجے تک کھلے بازاروں میں سبزیوں کی قیمتوں میں خاصہ اضافہ دیکھا گیا۔ نوراتر کے دن ہر سال گلزار رہنے والی پھول منڈی اس تیوہار کے ایک دن قبل ویران نظرآئی۔ مندروں کے دروازے بند رہنے سے عقیدت مند گھروں میں پوجا کر رہے ہیں۔ اس کا سیدھا اثر پھول کاروبار پر پڑا ہے۔ نوراتر کے دنوں اچھا کاروبار کرنے والے کاروباری جہاں مایوس ہیں تو وہیں پھولوں کی کھیتی کرنے والے باغبانوں کے چہرے بھی مرجھائے ہوئے ہیں۔

ہری سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ اور پھولوں کے بازار سے غائب رہنے کے باجود لوگ مایوس نہیں ہیں۔ زیادہ تر افراد کا ماننا ہے کہ کورونا سے لڑنے کے حکومت کی کوششیں قابل تعریف ہیں اس میں وہ جتنا کردار ادا کرسکیں وہ کم ہوگا۔ ان کا ماننا ہے کہ ہم تمام کی مشترکہ کوششوں سے ہی ہم اس وبا پر قابو پا سکتے ہیں اور ملک میں دوبارہ خوشحالی واپس آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */