ستمبر کے آخر تک بنگال میں کورونا وائرس پر ہو جائے گا کنٹرول، ممتا بنرجی کا دعویٰ

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 23 مارچ کو سامنے آیا تھا اور اس کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہو گیا۔ اس سے ریاست کی آمدنی کم ہوئی اور خرچ میں اضافہ ہوا۔

ممتا بنرجی
ممتا بنرجی
user

یو این آئی

کولکاتا: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے محکمہ صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ستمبر تک بنگال میں کورونا انفیکشن سے پیدا حالات کنٹرول میں آجائیں گے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ ریاست میں صحت یاب ہونے والوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ماہرین کی رائے کے مطابق 25 ستمبر تک حالات قابو میں آجائیں گے۔

ریاستی سکریٹریٹ سے وزیر اعلیٰ نے پانچ اضلاع مشرقی بردوان، مغربی بردوان، بانکوڑا، پرولیا اور بیر بھوم کے انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی۔وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں 20 لاکھ کسان کریڈٹ کارڈ جاری کیے جائیں گے پہلے ہی 12 لاکھ کارڈ جاری کردیئے گئے ہیں انہوں نے متعلقہ محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ بقیہ 8 لاکھ کارڈ جلد سے جلد کسانوں کو فراہم کری۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں رخنہ نہیں پڑنا چاہیے۔


ممتا بنرجی نے کہاکہ بنگال میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 23مارچ کو سامنے آیا تھا اور اس کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگیا۔انھوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ریاست کی آمدنی کم ہوئی ہے اور اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر کوئی پڑوسی ریاست سے کورونا کا علاج کرانے آتا ہے تو اس کا علاج ضرور ہونا چاہیے۔مگر اس مریض کا مستقل پتہ درج کرنا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */