کورونا وائرس: دہلی میں انفیکشن کی شرح 26 فیصد سے تجاوز کر گئی، مہاراشٹر میں بھی صورتحال تشویشناک

ملک میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور دہلی سے مہاراشٹر تک معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ یہاں تک کہ یوپی-ہماچل میں بھی کیسز میں اضافہ ہوا اور مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک میں کورونا کے کیسز پھر سے تیزی سے بڑھنے لگے ہیں۔ کئی ریاستوں میں نئے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ انفیکشن کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کے پیش نظر تشویش پائی جاتی ہے۔ دہلی ہو یا مہاراشٹر، ہر جگہ کیسز میں تیزی سے اضافہ درج کیا گیا۔ کچھ ریاستوں میں ہلاک شدگان کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ رجحان پچھلے کئی دنوں سے لگاتار دیکھا جا رہا ہے۔

قومی راجدھانی دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 484 معاملے سامنے آئے ہیں او 3 لوگوں کی موت بھی ہو گئی۔ دہلی میں مثبتیت کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے، جو تشویش کا باعث ہے۔ وہیں، دہلی میں انفیکشن کی شرح 26.58 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ٹیسٹوں کی بات کریں تو دہلی میں 1821 ٹیسٹ ہو چکے ہیں، آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔


دہلی کے علاوہ مہاراشٹر میں معمولی راحت دیکھی گئی ہے اور یہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 328 کیسز درج ہوئے ہیں اور ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ صرف ممبئی میں 95 معاملے سامنے آئے ہیں۔ بی ایم سی نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی بی ایم سی اسپتال میں آئے گا، چاہے وہ مریض ہوں یا ملازمین، سب کو ماسک پہننا ہوگا۔ اسی طرح 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے ماسک ضروری کہا گیا ہے۔

وہیں، پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں بھی کورونا نے ایک بار پھر دستک دے دی ہے۔ ایک دن میں 422 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ایک ہفتے کے اندر آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اتر پردیش میں بھی کورونا پھیلنے لگا ہے، یہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 176 نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔ یہاں کے گوتم بدھ نگر میں 31، لکھنؤ میں 61، غازی آباد میں 26 معاملے سامنے آئے ہیں۔

کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں تو حکومت بھی اپنی سطح پر تیاریاں کر رہی ہے۔ پیر کو وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال کا دورہ کیا تھا۔ وہاں انہوں نے سپتال کے انفراسٹرکچر کا جائزہ لیا اور موک ڈرل کا بھی جائزہ لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔