لداخ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8 ہوئی، ایک فوجی جوان بھی شامل

ضلع مجسٹریٹ کرگل بشیر الحق چودھری نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ضلع میں تمام ہوٹلوں، ریستورانوں اور فوڈ کورٹوں کو بند رکھنے کے علاوہ اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لیہہ: لداخ یونین ٹریٹری میں ایک فوجی اہلکار سمیت مزید دو مریضوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس سے یہاں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہوگئی ہے۔ لداخ یونین ٹریٹری کے کمشنر سکریٹری رگزن سیمفل نے بدھ کے روز یہاں میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ 'لداخ میں کورونا وائرس کے 34 کیسز کی رپورٹ آئی ہے جن میں سے دو کی رپورٹ مثبت آئی ہے، دونوں مریضوں کو ہارٹ فاؤنڈیشن اسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، ان میں سے ایک لداخ اسکاؤٹس سے وابستہ ایک فوجی اہلکار بھی ہے جن کے والد ایران گئے تھے اور یہ دونوں مریض بھی پرانے مثبت ٹیسٹ آنے والے مریضوں کے رشتہ دار ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ متاثرہ فوجی اہلکار چھٹی پر تھا جس کے باعث اسکاؤٹس کے دوسرے اہلکاروں کے ساتھ اس کا رابطہ نہیں تھا تاہم پھر بھی انہیں بھر پور تعاون فراہم کیا جائے گا۔ بھارتی فوج میں یہ کورونا وائرس کا پہلا کیس ہے۔


موصوف کمشنر سکریٹری نے کہا کہ کورونا وائرس کے 70 کیسز کے ٹیسٹ ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے پہلے ہی اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ میں نہ جائیں اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کرگل نے دفعہ 144 نافذ کی ہے اور ضلع انتظامیہ لیہہ بھی ایسا کرنے والی ہے تاہم سرکاری دفاتر میں کام کاج جاری رہے گا لیکن لوگوں سے گزارش ہے کہ کم تعداد میں گھروں سے باہر نکلا کریں۔

دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ کرگل بشیر الحق چودھری نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ضلع میں تمام ہوٹلوں، ریستورانوں اور فوڈ کورٹوں کو بند رکھنے کے علاوہ اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی ہے۔ کرگل کی مذہبی تنظیموں نے تمام مذہبی اجتماعات کو رضاکارانہ طور پر معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔


انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے یونین ٹریٹری کے دونوں اضلاع لیہہ اور کرگل میں تمام تعلیمی اداروں کو پہلے ہی بند کردیا ہے۔ نیز لیہہ ضلع انتظامیہ نے روم بوک اور اولیہہ کے دو علاقوں میں، جہاں چیتے کو دیکھنے کے لئے کافی لوگ آتے ہیں، لوگوں کے جانے پر ایک ماہ تک کے لئے پابندی عائد کی ہے۔

دریں اثنا لداخ انتظامیہ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے بیچ کم از کم چار ماہ تک بند رہنے کے بعد رواں ہفتے کھلنے والی سری نگر– لیہہ شاہراہ پر تمام مسافروں کی اسکرینگ ہوگی جس کے لئے ضلع انتظامیہ کرگل نے اپنی حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے۔ اس ضمن میں مین مرگ اور دراس میں اسکرینگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔


رکن پارلیمان لداخ جمیانگ سیرنگ نمگیال اور دیگر مذہبی و سیاسی رہنمائوں نے گزشتہ روز قومی راجدھانی نئی دہلی میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی اور لداخ میں پھنسے زائرین اور طلبا کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔