گجرات میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 100 سے تجاوز، 10 افراد ہلاک

روی نے بتایا کہ ہفتے کے روز 10 سے 69 سال عمر کے درمیان کورونا وائرس کے کل 10 نئے مثبت واقعات پائے گئے ہیں۔ اس میں پانچ مرد اور پانچ خواتین مریض شامل ہیں۔ ان میں سے ایک نے ممبئی کا سفر کیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گاندھی نگر: گجرات میں کورونا وائرس کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ریاست میں ہفتہ کے روز کورونا کے مثبت معاملوں کی تعداد 105 ہو گئی، جب کہ انفیکشن سے اموات کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ ریاست میں ہفتے کے روز کم از کم 10 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور احمد آباد میں ایک شخص کی ہلاکت کے ساتھ ہی اموات کی تعداد بھی دوہرے ہندسے تک پہنچ گئی ہے۔

گجرات کے سکریٹری برائے صحت جینتی روی نے ہفتہ کے روز کہا دمہ اور پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا 67 سالہ ایک عورت نے کورونا وائرس کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ خاتون کو 28 مارچ کو احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل (ایس وی پی) اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ اپنے شوہر کے ذریعہ اس وائرس سے متاثر ہوئی تھی، جس نے اندور کا سفر کیا تھا۔


روی نے بتایا کہ ہفتے کے روز 10 سے 69 سال کی عمر کے درمیان کورونا وائرس کے کل 10 نئے مثبت واقعات پائے گئے ہیں۔ اس میں پانچ مرد اور پانچ خواتین مریض شامل ہیں۔ ان میں سے ایک نے ممبئی کا سفر کیا تھا۔

روی نے بتایا کہ کل شام سے پانچ مریضوں کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ ایس ایس جی اسپتال وڈودرا کی ایک خاتون (27) اور ایک عمر رسیدہ خاتون (80)، ایک مرد (50)، ایک خاتون (23) کو گجرات میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سوسائٹی (جی ایم آر ایس) اسپتال گاندھی نگر سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ اب تک 14 مریضوں کو اسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے اور 81 داخل مریضوں کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے اور ان میں سے کوئی بھی وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔


ذرائع کے مطابق، کورونا کے ایک مثبت مریض کو جمعہ کی شام گاندھی نگر سے فارغ کیا گیا تھا۔ روی نے بتایا کہ مجموعی طور پر 105 معاملات میں سے 33 افراد کی غیر ملکی سفر کی تاریخ تھی۔ 10 افراد نے بین الاقوامی سفر کیا جبکہ 62 افراد مقامی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ روی نے بتایا کہ پچھلے دو دنوں سے، احمدآباد میں فعال نگرانی کے لئے ڈور ٹو ڈور سروے تفصیلی سروے کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہم عوام سے صحت سے متعلق عہدیداروں اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */