بی جے پی کے قول وفعل میں تضاد: سندھیا

سندھیا نے کہا کہ بی جے پی صرف نعرہ دینے اور عوام کی آنكھوں میں دھول جھونكنے میں مہارت رکھتی ہے، لہذا راجستھان سمیت چار ریاستوں میں 11 دسمبر کو کانگریس کی حکومت بننے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جے پور: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قول اور فعل میں فرق بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز کی مودی اور ریاست کی وسندھرا حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں پر کھری نہ اترنے پر لوگوں نے کانگریس کو اقتدار میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

سندھیا نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ بی جے پی صرف نعرہ دینے اور عوام کی آنكھوں میں دھول جھونكنے میں مہارت رکھتی ہے لیکن اس بار جس طرح کے حالات ہیں اس سے اب لوگ تبدیلی کے مشتاق ہیں اور اس کا نتیجہ راجستھان سمیت چار ریاستوں میں گیارہ دسمبر کو کانگریس کی حکومت بننے کے کی شکل نظر آئے گی۔

انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبہ میں کسانوں کو ان کی فصل کے دام نہیں مل رہے ہیں۔ لہسن کے 2850 روپے کوئنٹل کے دام ملا کرتے تھے آج 200 روپے نہیں مل رہے ہیں۔ باجرے کی فصل کو ہزار-گيارسو روپے فی کوئنٹل اوپن مارکیٹ میں فروخت کے لیے مجبور ہونا پڑ رہا ہے جبکہ امدادی قیمت 1950 روپے مقرر کیاگیا ہے، لیکن خریداری نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے ’پردھان منتر ی بیمہ یوجنا‘ کا فائدہ بھی کسانوں کو نہیں ملنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی اجازت کے بغیر بیس ہزار کروڑ روپے وضع کرلیا گیا اور پرائیویٹ کمپنیوں کا کھیل بنا دیا گیا ہے اور کسان کو فصل نقصان پر کوئی معاوضہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسندھرا حکومت نے اپنے وعدے ، یعنی تین لاکھ روزگار سالانہ دینے کے خلاف پانچ سال میں ایک لاکھ روزگار کے مواقع بھی نہیں مہیا کرائے ۔ اسی طرح مودی حکومت نے اپنے وعدے دس کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کے خلاف گزشتہ ساڑھے چار سال میں پندرہ لاکھ لوگوں کو ہی روزگار دیا گیا۔ اس طرح بی جے پی کے قول اور فعل میں فرق دیکھ سکتے ہیں۔

سندھيا نے کہا کہ کھاد کی قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے جس سے کسانوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پٹرول کی قیمتوں کی حالت تو اور بھی خستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو پوری بجلی نہیں ملتی اور بل کے دام بھی اناپ شناپ بڑھا دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کانگریس صدر راہل گاندھی نے واضح کر دیا ہے کہ کانگریس کی حکومت بننے پر دس دن کے اندر دو لاکھ روپے تک کسان کا قرض معاف کردیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Dec 2018, 8:01 AM