بی جے پی کے خطرناک منصوبوں کو کانگریس کامیاب نہیں ہونے دیگی: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا، ’’قومی سطح پر بی جے پی اور آر ایس ایس سے کانگریس کی نظریاتی جنگ چل رہی ہے۔ کانگریس کا ماننا ہے کہ ہندوستان پر عوام کی حکمرانی ہونی چاہیے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

شمال مشرقی ریاست میزورم میں اسمبلی انتخابات سے قبل تشہیری مہم جاری ہے۔ آج کانگریس صدر راہل گاندھی نے میزورم میں دو ریلیوں سے خطاب کیا ہے۔ رہل گاندھی نے خطاب کے دوران بی جے پی اور آر ایس ایس پر حملہ بولا اور کہا کہ بی جے پی نفرت کی سیاست کرتی ہے، لیکن کانگریس اس کے خطرناک منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیگی۔

راہل گاندھی نے کہا، ’’قومی سطح پر کانگریس کی بی جے پی اور آر ایس ایس سے نظریاتی جنگ چل رہی ہے۔ کانگریس کا ماننا ہے کہ ہندوستان پر عوام کی حکمرانی ہونی چاہیے۔ مختلف خیالات، زبانوں اور لوگوں کو اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے۔ جبکہ دوسری جانب بی جے پی اور آر ایس ایس کی کوشش ہے کہ ہندوستانی عوام پر ان کا نظریہ مسلط کیا جائے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’سنگھ اور بی جے پی مختلف خیالات، اور اظہار رائے کی آزادی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ لوگوں میں نفرت پھیلا کر ایک دوسرے سے لڑانے کا کام کر رہے ہیں۔‘‘

راہل گاندھی نے این ڈی اے کی اتحادی سیاسی جماعت میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف) کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام لگایا کہ ایم این ایف بی جے پی اور آر ایس ایس کو میزورام میں داخل ہونے میں مدد کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’افسوس کی بات ہے کہ ایم این ایف جیسی پارٹی ان لوگوں کی مدد کر رہی ہے جو میزورم کی ثقافت، زبان اور مذہب کو ختم کرنے پر آمادہ ہیں۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا، بی جے پی اور آر ایس ایس یہ اچھی طرح سے جان لیں کہ ہندوستان کے عوام ایک نظریہ کو مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ وہ جانتے ہیں کہ میزورم اور دیگر ریاستوں کا اپنا الگ الگ کلچر ہے اور وہاں کے لوگ دنیا کو اپنی نظر سے دیکھتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا، ’’آج ہندوستان کے اداروں پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کی کوشش ہے کہ وہ اگر 2019 میں ہار بھی جائیں تو بھی آر بی آئی، سی بی آئی اور الیکشن کمیشن میں ان کے لوگ بیٹھے رہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ نفرت کو محبت اور انتشار کو اتحاد سے ہی ہرایا جا سکتا ہے۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ کانگریس پارٹی بی جے پی کے خطرناک منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیگی۔‘‘ انہوں نے کہا، کانگریس کا ماننا ہے کہ مختلف خیالات، مختلف لوگ، مختلف ریاستیں اور مختلف روایات ہی ہندوستان کی تعمیر کرتے ہیں۔

اپنی تقریر کے آغاز میں راہل گاندھی نے کہا، ’’آج کے دن مجھے میرے والد راجیو گاندھی کا 1987 میں کیا گیا میزورم کا وہ دورہ یاد آ رہا ہے، جس کے دوران انہوں نے ریاست بھر کا پیدل دورہ کیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’میزورم کے وزیر اعلی لال تھنوالا کی قیادت میں کانگریس حکومت کے دوران ریاست نے ترقی کی نئی منزلیں طے کی ہیں۔ گزشتہ دس سالوں میں میزورام کی فی کس آمدنی دوگنی ہوئی ہے۔ سال 2008 میں میزورم کی فی کس آمدنی 57 ہزار روپے سالانہ تھی جو آج بڑھ کر 1.15 لاکھ روپے سالانہ ہو چکی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’میزورم کی فی کس آمدنی میں 24 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا جو قومی فی کس آمدنی کے اضافہ کی شرح سے زیادہ ہے۔ میزورم کی ترقی کا کریڈٹ یہاں کے محنتی عوام کو جاتا ہے۔‘‘

قبل ازیں راہل گاندھی خصوصی طیارے کے ذریعہ لینگ پوئی ایئرپورٹ پر اترے جہاں سے وہ انتخابی ریلی سے خطاب کرنے کے لئے چمفائی پہنچے۔ اس کے بعد انہوں نے آئیزول میں بھی جلسہ عام سے خطاب کیا۔ راہل گاندھی کے ساتھ میگھالیہ کے رکن اسمبلی، اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری لوئیزنو فلیریو اور سکریٹری امپارین لنگدوہ بھی شامل رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Nov 2018, 2:09 PM
/* */