زرعی قوانین کے خلاف کانگریس نے نکالی ’کسان ادھیکار ٹریکٹر یاترا‘

مودی حکومت کے ذریعہ پاس کیے گئے زرعی قوانین کے خلاف نکالی گئی ’کسان ادھیکار ٹریکٹر یاترا‘ میں ہزاروں کی تعداد میں کسان، کھیت مزدور او رکانگریس کارکنان شامل ہوئے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

تنویر

مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں پاس کرائے گئے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کانگریس نے اپنی تحریک تیز کر دی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ کسانوں کے مفادات کی خلاف ورزی کرنے والے تین قوانین بغیر بحث کے پارلیمنٹ میں پاس ہو گئے اور یہ ہٹلرشاہی سے کم نہیں ہے۔ ان قوانین کے خلاف دہلی پردیس کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں آج ’کسان ادھیکار ٹریکٹر یاترا‘ نکالی گئی جو دویہ جیوتی آشرم، جھٹکھور، بوانا سے شروع ہو کر اوچندی بارڈر ہوتی ہوئی بروالا مین روڈ تک پہنچی۔ ٹریکٹر یاترا سابق وزیر اعظم، بھارت رتن آنجہانی اندرا گاندھی کے یوم پیدائش سے قبل کی شام نکالا گیا تھا کیونکہ وہ سبز انقلاب کی روح رواں تھیں، جس نے ملک میں کسانوں کے درمیان جوش پیدا کر دیا تھا۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز

مودی حکومت کے کسان مخالف قوانین کے خلاف نکالی گئی ’کسان ادھیکار ٹریکٹر یاترا‘ میں ہزاروں کی تعداد میں کسان، کھیت مزدور او رکانگریس کارکنان شامل ہوئے۔ اس موقع پر یاترا شروع کرنے سے پہلے کسان بھائیوں نے چودھری انل کمار کو پگڑی پہنا کر اعزاز سے نوازا۔ چودھری انل کمار نے مرکز کی مودی حکومت سے کسان مخالف قوانین واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹریکٹر یاترا میں موجود ان کسانوں کی بھیڑ کو دیکھیے، ان کی آواز ملک کے عوام کی آواز ہے، اس کو سنیے، آپ کو اور حکومت کو کسان مخالف قوانین کو ہر حال میں واپس لینا ہوگا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سرمایہ داروں کے حق میں قانون بنانے کی جگہ کسانوں کے حق میں قانون بنانا چاہیے۔‘‘


’کسان ادھیکار ٹریکٹر یاترا‘ کو پولس کے ذریعہ روکا بھی گیا، جس پر دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار نے موجود کسانوں، کسان لیڈر، کانگریس کارکنان سمیت دہلی کے عام لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی کے ذریعہ چلائے جا رہے کسان مخالف قوانین کے خلاف مہم سے مرکزی حکومت گھبرائی ہوئی ہے، اسے اپنی زمین کھسکتی ہوئی نظر آ رہی ہے اس لیے وزارت داخلہ کے ماتحت دہلی پولس کانگریس کے احتجاج مظاہرے پر جبراً روک لگاتی ہے، جب کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی جب ٹریکٹر یاترا نکالتے ہیں یا مظاہرہ کرتے ہیں تو ان دونوں پارٹیوں کو نہیں روکا جاتا۔‘‘

چودھری انل کمار نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ہر بات پر اسمبلی کا اجلاس بلاتے ہیں، لیکن کسان مخالف بل کی مخالفت اسمبلی اجلاس بلانا تو دور، اس کے خلاف ڈھنگ سے اپنی آواز بھی نہیں اٹھاتے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دہلی حکومت نے گزشتہ سال ’مکھیہ منتری کسان متر یوجنا‘ کا اعلان کیا تھا جس کے تحت دہلی میں تقریباً 20 ہزار کسانوں کو ایم ایس پی کا فائدہ اٹھانا تھا، جو کہ مرکز کے ذریعہ متعین کردہ سے زیادہ تھا، لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ دہلی کے کسانوں کو اس منصوبہ سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */