میہل معاملے میں جیٹلی استعفی دیں: کانگری 

کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو میہل چوکسی کے بینک دھوکہ دہی کا علم تھا لیکن بیٹی اور داماد کے مفاد کی وجہ سے کارروائی کرنے کے بجائے اس کے غیرملک بھگانے کی سازش کی

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو میہل چوکسی کے بینک دھوکہ دہی کا علم تھا لیکن بیٹی اور داماد کے مفاد کی وجہ سے کارروائی کرنے کے بجائے اس کے غیرملک بھگانے کی سازش کی گئی اس لئے اس معاملے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہیں استعفی دے دینا چاہئے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کانگریس کے سربراہ سچن پائلٹ اور کانگریس کی خواتین شاخ کی سربراہ سشمیتا دیو نے پیر کے دن یہاں پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ میہل چوکسی کی جعل ساز فرم گیتانجلی جیم لمٹیڈ کا کام مسٹر جیٹلی کی بیٹی سونالی جیٹلی اور داماد جے ایش بخشی کی فرم دیکھتی تھی اور اس کے لئے 24 لاکھ روپے انہیں دیئے گئے لیکن بعد میں جب مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے میہل کی کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کی تو وہ رقم لوٹادی گئی۔

پائلٹ نے کہا کہ جیٹلی ملک کے مالیات اور کارپوریٹ معاملے کے مرکزی وزیر ہیں اس کے باوجود ان کی بیٹی اور داماد نے میہل کی بدعنوان کمپنی کا کام اپنے ہاتھ میں لیا اور اس کے عوض میں بڑی رقم حاصل کی۔ اس کمپنی کے خلاف سی بی آئی جب معاملہ درج کرتی ہے تو اس کے بعد اس کمپنی کا پیسہ لوٹادیا جاتا ہے۔ اس پورے مرحلے سے یہ بات بالکل عیاں ہے کہ میہل کے بدعنوانی کی اطلاع وزیرخزانہ کو تھی لیکن بیٹی اور داماد کی محبت میں انہوں نے اس کے خلاف کارروا ئی نہیں کی۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ سی بی آئی نے میہل کے خلاف بینک گھوٹالہ میں اس سال 31 جنوری کو پہلا معاملہ درج کیا تھا اور پھر 20 فروری کو جیٹلی کی بیٹی اور داماد کی فرم نے خاموشی کے ساتھ 24 لاکھ روپے کی رقم واپس گیتانجلی جیم لمٹیڈ کے کھاتے میں جمع کرادی۔ یہ رقم فرم کی ممبئی کے باندرہ میں واقع آئی سی آئی سی آئی بینک کے کھاتے میں جمع کرائی گئی تھی۔

کانگریس رہنماؤں نے سوال کیا کی جب میہل کی فرم گیتانجلی جیم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تو اس کے بعد جیٹلی کی بیٹی اور ان کے داماد کی فرم پیسہ لوٹاتی ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سارے معاملے کی اطلاع وزیر خزانہ کو تھی اور میہل کو بھگانے میں ان کی خاموش رضامندی تھی۔

ترجمان نے یہ بھی سوال کیا کہ جب جیٹلی کی بیٹی اور ان کے داماد نے کوئی کام ہی نہیں کیا تو ان کو بدعنوان کمپنی نے کس کام کے لئے اتنی بڑی رقم دی۔ جیٹلی ایسوسی ایٹ کو ان سب گاہکوں کا نام بھی بتانا چاہئے جو اسے لاکھوں روپے کی ادائیگی کررہے ہیں۔
پائلٹ نے کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ جب میہل ملک کے دوسرے سب سے بڑے پبلک سیکٹر کے بینک پنجاب نیشنل بینک کے 26 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم لے کر غیر ملک بھاگ جاتا تو اس کے بعد وزیر خزانہ کی بیٹی اور داماد کی کمپنی اس کی کمپنی کے کھاتے میں 24 لاکھ روپے کی رقم جمع کراتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کےباوجود میہل کا پیسہ تو لوٹا دیا جاتا ہے لیکن یہ پیسہ کس کام کے لئے لیا گیا تھا اس بارے میں کوئی پوچھ تاچھ کوئی ایجنسی جیٹلی کی بیٹی اور داماد سے نہیں کرتی ہے۔ سی بی آئی یا انفورسٹمنٹ ڈائرکٹوریٹ یا کسی دیگر نے انہیں اس بارے میں کبھی پوچھ تاچھ کے لئے نہیں بلایا۔

کانگریس رہنماؤں نے کہا کہ ان سب صورت حال کو دیکھتے ہوئے جیٹلی کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفی دے دینا چاہئے اور اس معاملے کی جانچ کرائی جانی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Oct 2018, 5:30 AM