ہنگامہ کے درمیان کانگریس کی حنا کانورےڈپٹی اسپیکر منتخب

ڈپٹی اسپیکر کے لیے کانگریس کی جانب سے حنا کانورے امیدوار تھیں جبکہ بی جے پی کی جانب سے سابق وزیر جگدیش دیوڑا کو ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا امیدوار نامزد کیا تھا۔

تصویر <a href="https://twitter.com/INCMP">@INCMP</a>
تصویر @INCMP
user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی میں آج ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں ہنگامہ کے دوران دو مرتبہ ایوان کی کاروائی ملتوی کرنی پڑی۔ آخر کار اسپیکر این پی پرجاپتی نے ہنگامہ کے دوران ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے عمل کو مکمل کرکے کانگریس کی رکن حنا کانورے کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ اعلان کے بعد اسپیکر نے انہوں نے محترمہ کانورے کو مبارکباد پیش کی۔

اسپیکر پرجاپتی نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے متعلق کاروائی شروع کرتے ہوئے کام کی فہرست میں شامل ایجنڈا کو پڑھنا شروع کیا۔ اس درمیان سابق اسپیکر ڈاکٹر سیتاسرن شرما نے ضابطے کے تعلق سے سوال اٹھانے کی کوشش کی، جسے اسپیکر نے یہ کہتے ہوئے اجازات نہیں دی کہ انتخاب کا عمل جاری ہے۔ اس پر اپوزیشن کے لیڈر گوپال بھارگو اور سابق وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے اعتراض کیا اور کہا کہ سابق اسپیکر اپنی بات رکھنا چاہتے ہیں، انھیں سنا جائے۔

اسپیکر نے کہا کہ وہ کاروائی آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس تعلق سے بی جے پی کے کئی اراکین اسمبلی ایک ساتھ ہنگامہ کرنے لگے، جس کی وجہ سےاسپیکر نے کاروائی دس منٹ کے لیے ملتوی کردی۔ دوبارہ اسمبلی شروع ہونے پر اسپیکر نے کاروائی کو آگے بڑھانا چاہا، لیکن اپوزیشن کے اراکین اپنی بات پر اڑے رہے۔ شور شرابہ ہونےکی وجہ سے اسپیکر نے کاروائی پھر دس منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔
ایوان کی کاروائی تیسری دفعہ شروع ہونے پر بھی ہنگامہ چلتا ہی رہا۔ وہیں اسپیکر پرجاپتی نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے عمل کو آگے بڑھانے کا کام جاری رکھا اور ہنگامہ کے درمیان ہی صوتی ووٹ سے محترمہ حنا کانورے کو ڈپٹی اسپیکر منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد اسپیکر نے محترمہ کانورے کو مبارکبا د پیش کی اور کاروائی دوبارہ دس منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔

ڈپٹی اسپیکر کے لیے محترمہ کانورے کانگریس کی جانب سے امیدوار تھیں، جبکہ بی جے پی کی جانب سے سابق وزیر جگدیش دیوڑا کو ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا امیدوار نامزد کیاتھا۔

مدھیہ پردیش کی نو تشکیل 15ویں اسمبلی کا یہ پہلا سیشن ہے، جس کا آغاز پیر کے دن ہوا تھا۔ منگل کو اسپیکر کے انتخاب کے دوران بھی ہنگامہ ہوا تھا اور ووٹنگ کے ساتھ کانگریس کے قدآور رکن اسمبلی این پی پرجا پتی کے اسپیکر منتخب ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بی جے پی نے وجے شاہ کو اسپیکر عہدے کا امیدوار نامزد کیا تھا۔ سمجھا جا رہاہے کہ آج سیشن ختم ہو جائے گا۔

کمل ناتھ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ہم گذشتہ 15 برس کی تایخی غلطیوں سے سبق نہیں لیں گے، تو مستقبل ہمیں معاف نہیں کرے گا۔ ہمارا ماننا ہے کہ کام اپنی تشہیر آپ کرتے ہیں، اس لیے ہم محض اعلان سے بچیں اور اپنی توجہ کام پر رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے عوام نے نئی حکومت کو تبدیلی کے لیے منتخب کیا ہے۔ یہ تبدیلی بہتر حکمرانی کے لیے ہے۔ گذشتہ ایک ماہ سے کم وقت میں ہی تبدیلی کی آہٹ سنائی دینے لگی ہے۔ ہم حکومت میں سے ’میں اور میری‘ ہٹا کر ’ہماری حکومت‘ کا احساس قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اب ہر شہری فخر سے کہہ سکتا ہے، ’میں بھی سرکار ہوں‘۔ ہم صحیح معنی میں حکومت کی کمان عوام کو سونپنا چاہتے ہیں۔

کمل ناتھ نے کہاکہ سناتن تہذیب میں بیٹیاں دیویوں کی طرح ہیں۔ ان سے تحریک لی گئی ہے۔ ہم ان کا استحصال نہیں ہونے دیں گے اور انھیں خود مختار بنانے کے لیے قدم اٹھا رہے ہیں۔ ہم ان کے سسرال جانے کے وقت 51 ہزار روپیہ دے کر سرپرست کا فرض نبھا رہے ہیں۔ بیٹیاں خوشی مناتی ہیں، تو ترقی مسکراتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کا روشن مستقبل نوجوانوں میں مضمر ہے۔ اگر انھیں موقع دیا جائے ، تو ہم ترقی کی سیڑھیاں چڑھتے جائیں گے۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب مدھیہ پردیش میں سرمایہ کاری ہو اور یہ محض بڑے بڑے پروگرام سے نہیں ہوگا۔بیوروکریسی ختم کرکے ریڈ کارپیٹ بچھانے ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ نے گائے کے تحفظ کے سلسلے میں کہا کہ گئو ماتا کے لیے گئو شالا ہو ، بھگوان رام کا بن باس کا راستہ یا نرمدا جیسی پرانی ندیوں کی صفائی ہو، ہم اپنے انتخابی منشور پر پوری ذمہ داری سے کام کریں گے۔ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ مدھیہ پردیش ملک کی وہ ریاست ہے ، جہاں سب سے زیادہ قبائلی رہتے ہیں اور ریاست کی ترقی میں ان کی پوری حصہ داری ہے۔ اب ہماری باری ہے کہ ہم ان کاساتھ نبھائیں اور ان کی خوشیاں انھیں واپس لوٹائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم شیڈول کاسٹ، جنرل اور تمام طبقوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ ہم بہتر حکمرانی کے لیے تبدیلی کی بات مشترکہ طور پر کرتے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔