کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا نریندر مودی کا وعدہ بھی جملہ: کانگریس

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ مودی حکومت میں اناج مافیا نے 16-2015 میں 44 روپے فی کلو کی شرح سے دالوں کی درآمد کی اور اسے بازار میں 230 روپے فی کلو فروخت کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے 'مودی ایپ' کے ذریعہ آج ملک بھر کے کسانوں کو خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انھوں نے اپنی حکومت کو کسانوں کا ہمدرد بتایا۔ ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے 2022 تک ملک کے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے سمیت کئی بڑے وعدے کیے۔ کانگریس نے وزیر اعظم کے ذریعہ کسانوں سے کیے گئے ان وعدوں کو جھوٹا اور دھوکہ قرار دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا نریندر مودی کا وعدہ بھی محض جملہ ہی ہے۔

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے وزیر اعظم اور ان کی حکومت پر تلخ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسانوں کی اقتصادی حالت بگڑتی جا رہی ہے اور وزیر اعظم اپنے دوستوں کو زراعت سے جڑے منصوبوں کے ذریعہ فائدہ پہنچانے میں مصروف ہیں۔ سرجے والا نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کیا کہ "بیرون ممالک سے اناج منگواتے ہیں، اپنے دوستوں کی آمدنی دو گنی بڑھاتے ہیں، کسانوں کی فصلوں کی قیمتیں ٹوٹ جاتی ہیں۔"

اپنے اس ٹوئٹ میں رندیپ سرجے والا نے مودی حکومت کے ذریعہ اناج درآمد اور برآمد کا ایشو اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کے چار سال کے دور اقتدار میں اناج کی درآمدگی بڑھی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں آگے لکھا ہے کہ "کسانوں پر دوہری مار یہ ہے کہ زراعتی برآمدگی میں 9.4 بلین امریکی ڈالر کی کمائی ہوئی ہے اور زراعتی درآمدگی 10.6 بلین امریکی ڈالر بڑھ گئی۔"

سرجے والا نے مودی حکومت کے دور میں اناج مافیا پر کسانوں کو لوٹنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "اناج مافیا نے 16-2015 میں 44 روپے فی کلو کی شرح سے دالوں کی درآمدگی کی جسے بازار میں 230 روپے فی کلو میں فروخت کیا گیا۔ 17-2016 میں 221 ٹن دالوں کا ریکارڈ پروڈکشن ہونے کے باوجود 44 روپے فی کلو کی شرح سے 56 لاکھ ٹن دالوں کی درآمدگی کی گئی۔"

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنی کرنے کے وعدے کو بھی سرجے والا نے تنقید کی۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ "ڈیزل کی قیمت بڑھاتے ہیں، زراعتی وسائل پر جی ایس ٹی لگاتے ہیں، فرٹیلائزر و بیج کی قیمت آسمان چھو جاتی ہیں، اب 2022 میں آمدنی دوگنی کرنے کے بارے میں اَن داتا کو بھرماتے ہیں۔ جھوٹے وعدوں کا کھیل، وزیر اعظم فیل، کسان کی بات پی ایم کے ساتھ نہیں، منمانی بات، خود کے ساتھ۔"

رندیپ سرجے والا نے اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں وزیر اعظم فصل بیمہ منصوبہ کو کسانوں کے لیے دھوکہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ "وزیر اعظم کی فصل بیمہ منصوبہ سے کسان نہیں بلکہ بیمہ کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ 18-2017 کے درمیان بیمہ کمپنیوں کو 20447 کروڑ روپے ملے جب کہ کسانوں کو معاوضے کے طور پر صرف 5650 کروڑ روپے ہی دیے گئے۔ کمپنیوں کو 14828 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا۔"

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کسانوں سے کیے گئے وعدے کو لے کر ہر طرف سوال کھڑے کیے جارہے ہیں۔ سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی سے تین سوال کیے ہیں۔ انھوں نےٹوئٹ کیا "مودی جی میں نے آپ کی بات چیت کو دھیان سے سنا، لیکن ایک بھی جگہ ان تینوں کا تذکرہ نہیں ملا۔ اگلے ہفتے بولیں گے؟ یا ٹوئٹر پر ہی بتا دیجیے۔" یوگیندر یادو نے آگے لکھا "ایک چیلنج نریندر مودی جی کے نام، کسانوں کوبتائیں...

1. کسی ایک منڈی کا نام بتائیے، جہاں سبھی کسانوں کو آپ کے وعدے کے مطابق ایم ایس پی ملا ہو۔

2. دوگنی آمدنی کے وعدے کے بعد پہلے دو سال میں کسانوں کی آمدنی کتنی بڑھی ہے۔

3. اپنے منھ سے ایک بار 'کسانوں کی خودکشی' بولیں، #KisanSeJhoot نہ بولیں

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔