ہندوستان میں بادل پھٹنا غیر ملکی سازش! کے سی آر

کے چندر شیکھر راؤ نے دعویٰ کیا کہ ملک کے کئی حصوں میں بادل پھٹنا غیر ملکی سازش کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری خطہ میں بھی ایسا ہی ہوا جہاں شدید بارش کے بعد کئی علاقوں میں سیلاب آ گیا

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر / آئی اے این ایس
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بھدراچلم: تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ ملک کے کئی حصوں میں بادل پھٹنا کچھ ممالک کی سازش کا نتیجہ ہو سکتا ہے اور گوداوری خطہ میں بھی ایسا ہی ہوا جہاں شدید بارشوں کی وجہ سے ندی میں طغیانی آئی اور کئی علاقوں میں سیلاب آگیا۔

یہاں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر راؤ نے کہا کہ بھدراچلم شہر کو سیلاب سے مستقل طور پر بچانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بادل پھٹنے کو 'سازش' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'بادل پھٹنا' ایک نیا واقعہ ہے۔ گوداوری کے علاقے میں ایسا ہی ہوا جس کی وجہ سے سیلاب آیا۔

انہوں نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ بادل پھٹنے کے یہ واقعات بیرونی ممالک کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے لیہہ-لداخ میں بادل پھٹتے تھے، پھر اتراکھنڈ اور اب گوداوری علاقے میں۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایسے نظریات ہیں کہ یہ 'بادل پھٹنے' ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا، "یہ دعوے غیر تصدیق شدہ ہیں۔"

وزیراعلی نے کہا کہ یہ ’’خدا کا معجزہ‘‘ ہے کہ نرمل ضلع میں گوداوری کی معاون ندی کدم ندی پر بنا ڈیم گوداوری ندی میں آنے والے سیلاب کو برداشت کرنے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خدا کا معجزہ ہے کہ ڈیم بچ گیا۔ اس کی زیادہ سے زیادہ گنجائش تقریباً 2.90 لاکھ کیوسک ہے۔ اس سیلاب کے دوران یہ پانچ لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا اور یہ ایک معجزہ ہے کہ یہ ابھی تک کھڑا ہے۔ شکر ہے کہ شدید سیلاب کے باوجود کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔"

انہوں نے کہا کہ سنگارینی کولیریز اور ریاستی حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے رہائشی کالونیاں بنانے کے لیے یہاں کم از کم 1,000 کروڑ روپے مختص کرے گی۔ ریاستی حکومت سری سیتارام چندر سوامی مندر کے ارد گرد پشتے بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور حکومت بارگامپاڈو کی طرف پشتوں کی مرمت بھی کرے گی۔

مسٹر راؤ نے سیلاب ریلیف کیمپوں میں رہنے والوں کو فی خاندان 10,000 روپے اور 20 کلو چاول کی مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سیلاب زدگان کے لیے نئی رہائشی کالونیوں کی تعمیر کے لیے اونچائی پر زمین کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو نئی تعمیر شدہ رہائشی کالونیوں میں منتقل کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */