کشمیر: کولگام میں تصادم کے بعد شدید جھڑپیں، کم سے کم 50 زخمی

سیکورٹی فورسز نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے پیلٹ، بلٹ اور اشک آور گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 50 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے تازی پورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم آرائی ہوئی جس کے بعد جائے تصادم پر جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ محمد پورہ علاقے میں جائے تصادم آرائی کے نزدیک سیکورٹی فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں میں کم سے کم 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

بتادیں کہ کولگام کے محمد پورہ علاقے میں بدھ کی علی الصبح سے سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم آرائی ہوئی جس میں ایک ملی ٹینٹ کے مارے جانے کی اطلاع ہے، حالانکہ پولس نے ملی ٹینٹ کی لاش برآمد ہونے سے انکار کر دیا ہے۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق محمد پورہ میں جونہی طرفین کے درمیان تصادم آرائی شروع ہوئی تو اس کی خبر پھیل گئی اور لوگ گھروں سے باہر نکل کر جائے تصادم آرائی کی طرف بڑھنے لگے۔ لوگوں نے سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ شروع کیا تاکہ ملی ٹینسی مخالف آپریشن کو ناکام بنایا جاسکے۔

تاہم سیکورٹی فورسز نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے پیلٹ، بلٹ اور اشک آور گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 50 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار شدید زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جھڑپوں کے دوران یاور احمد نامی ایک نوجوان کو گولی لگی ہے جبکہ تین دیگر نوجوانوں کی آنکھوں میں پیلٹ کے چھرے لگے ہیں۔ تازہ اطلاعات ملنے تک طرفین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔


قبل ازیں، ملی ٹینٹوں کے چھپنے کی مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج، سی آر پی ایف اور اسپیشل آپریشن گروپ کی ایک مشترکہ ٹیم نے بدھ کی علی الصبح کولگام کے محمد پورہ کے تازی پورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔

تلاشی کارروائیوں کے دوران جوں ہی سیکورٹی فورسز کی ایک پارٹی مشتبہ جگہ کے قریب پہنچی تو وہاں چھپے ملی ٹینٹوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم آرائی شروع ہوئی۔ دریں اثنا حکام نے ضلع میں انٹرنیٹ سروس کو احتیاطی طور پر معطل کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔