سی بی آئی معاملہ کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی، ’چیف جسٹس غلط خبر پر ہوئے برہم‘

سپریم کورٹ میں ناراضگی کے اظہار کے بعد چیف جسٹس نے سماعت 29 نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

قومی آوازبیورو

20 نومبر کو سپریم کورٹ میں سی بی آئی معاملے کی سماعت شروع ہوتے ہی تلخ بحث کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کی عرضی پر کچھ دیر چلی سماعت کے بعد ناراض چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے آئندہ سماعت 29 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے سی وی سی رپورٹ پر آلوک ورما کے ذریعہ سیل بند لفافے میں پیش کیے گئے جواب کی باتیں افشا ہونے سے کافی ناراض تھے اور انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’آپ میں سے کوئی بھی سماعت کے لائق نہیں ہے۔‘‘

سی جی آئی کے بیان کے جواب میں سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کے وکیل فالی نریمن نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’’جس خبر کے شائع ہونے کی بات کہی جا رہی ہے وہ خبر 17 نومبر کو شائع ہوئی تھی اور وہ سی وی سی کو دیئے گئے جواب سے متعلق خبر ہے جبکہ آلوک ورما نے عدالت کو اپنا جواب 19 نومبر کو پیش کیا ہے ‘‘۔ فالی نریمن نے کہا ہے کہ وہ عدالت کو اس کا جواب دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سی جی آئی غلط خبر پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں ۔

خبروں کے مطابق منگل کی صبح جب عدالت کی کارروائی شروع ہوئی تو رنجن گوگوئی نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کے وکیل فالی نریمن کو کچھ دستاویزات دیے اور انھیں بطور سینئر وکیل پڑھنے کے لیے کہا۔ اس دوران عدالت نے فالی نریمن سے پوچھا کہ جو باتیں آلوک ورما کے جواب میں شامل ہیں، وہی چیزیں باہر کس طرح آئیں۔ جواب میں فالی نریمن نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جانکاری انھیں نہیں ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ کی باتیں افشا ہونی ٹھیک نہیں ہے اور وہ خود اس بات سے پریشان ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنی گزشتہ سماعت میں واضح لفظوں میں کہا تھا کہ سی وی سی کی جانچ رپورٹ اور اس پر آلوک ورما کا جواب سیل بند لفافے میں عدالت کے حوالے کیا جائے۔ گویا کہ عدالت نے اس معاملے میں بہت ہی احتیاط برتنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے باوجود آلوک ورما کے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا میں کچھ رپورٹیں شائع ہوئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔