نئے سی جے آئی کا ایودھیا سمیت اہم معاملات کی سماعت خود کرنے کا فیصلہ

نئے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے عہدہ سنبھالتے ہی معاملات کی سماعت کے لئے روسٹر جاری کر دیا۔ نئے روسٹر کے تحت اہم معاملات کی سماعت وہ خود کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کے نئے چیف جسٹس رنجن گوگوئی حلف لینے کے ساتھ ہی ایکشن میں آ گئے ہیں۔ اپنی مدت کے پہلے دن ہی انہوں نے سپریم کورٹ کا نیا روسٹر جاری کیا، جو آج سے نافذ العمل ہو گیا۔ سپریم کورٹ نے نئے روسٹر کے مطابق مفاد عامہ کی عرضیوں سے وابستہ تمام معاملات کی سماعت جسٹس گوگوئی بذات خود کریں گے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے انتخابات سے متعلق، عدالتی حکم عدولی، ہیبیس کارپس، سماجی انصاف، آئینی عہدوں پر تقرری سے وابستہ معاملات کی سماعت بھی خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سال جنوری میں سپریم کورٹ کے روسٹر کے حوالہ سے کافی تنازعہ ہوا تھا۔ سابق سی جے آئی دیپک مشرا کی طرف سے اہم معاملات کو جونیئر ججوں کی بنچ میں بھیجنے سے ناراض سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں (جن میں رنجن گوگوئی بھی شامل تھے) نے پریس کانفرنس کر کے روسٹر پر سوال اٹھائے تھے۔ حالانکہ بعد میں ججوں نے مفاہمت کے بعد یہ فیصلہ لیا تھا کہ سی جے آئی ہی ماسٹر آف روسٹر ہیں۔

معالے کی جلد سماعت کے لئے خصوصی ذکر (مینشنگ) کے عمل پر روک

چیف جسٹس کے طور پر کام کاج سنبھالتے ہی جسٹس رنجن گوگوئی نے پیر کے روز کہا کہ مینشنگ کے عمل کے لئے پیرا میٹر طے کئے جائیں گے اور اس کے مطابق کسی عرضی کی جلد سماعت کا تعین کیا جائے گا تب تک صرف زندگی اور موت کے متعلق معاملوں پر ہی جلد سماعت ہوگی۔

جسٹس گوگوئی نے اُس وقت یہ بات کہی جب وکیل میتھو نیدمپورا نے چیف جسٹس کو عہدہ سمبھالنے کے لئے انہیں مبارکبادی اور ایک معاملے کی جلد سماعت کرنے کی درخوست کرتے ہوئے معاملے کا خصوصی ذکر کیا۔ وکیل کی مبارکباد پر جسٹس گوگوئی نے کہا کہ ’’نیدمپورا، ہمیں مبارکباد کی ضرورت نہیں، آپ مینشن کے لئے آئے ہیں نہ؟ لیکن جب تک پیرامیٹر نہیں بن جاتا تب تک کوئی مینشنگ منظور نہیں ہو گی‘‘۔ اس کے بعد چیف جسٹس نے درجِ فہرست معاملوں کی سماعت شروع کر دی۔ انہوں نے سماعت کے دوران یہ واضح کر دیا کہ کسی معاملے میں’ پاس اور‘ بھی نہیں ملے گا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔