چین: زلزلہ میں مرنے والوں کی تعداد 65 ہوئی

منگل کی صبح 7 بجے تک گنجی میں 12 افراد لاپتہ اور 170 زخمی پائے گئے، جن میں سے 56 شدید زخمی ہوئے تھے۔ منگل کی صبح 5:50 بجے تک شمین کاؤنٹی میں کل 78 افراد زخمی ہوئے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بیجنگ: چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچوان میں پیر کو آئے شدید زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 65 ہو گئی ہے۔ کل اس قدرتی حادثے میں کم از کم سات افراد کی موت کی اطلاع ہے۔ دوپہر ایک بجے کے قریب آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.6 تھی۔ زلزلے کا مرکز 10 کلومیٹر کی گہرائی میں واقع تھا۔ گنجی تبتی خود مختار صونئی میں 37 اور یاآن شہر کی شمین کاؤنٹی میں 28 افراد ہلاک ہوئے۔

منگل کی صبح 7 بجے تک گنجی میں 12 افراد لاپتہ اور 170 زخمی پائے گئے، جن میں سے 56 شدید زخمی ہوئے تھے۔ منگل کی صبح 5:50 بجے تک شمین کاؤنٹی میں کل 78 افراد زخمی ہوئے۔ سیچوان میں زلزلے کے لیے اعلیٰ سطح کے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس میں کل کہا گیا کہ زلزلے سے ٹیلی کمیونیکیشن لائنیں ٹوٹ گئیں اور پہاڑی تودے گرے، جس سے ’’شدید نقصان‘‘ ہوا۔


سیچوان کے دارالحکومت چینگڈو میں جمعہ کے روز تقریباً 2.1 کروڑ لوگوں کو کووڈ قوانین کی وجہ سے گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا تھا۔ چائنا ارتھ کوئیک نیٹ ورکس سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز چینگدو سے 226 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ایک دور افتادہ پہاڑی علاقہ کے لوڈنگ شہر میں تھا۔ چینی نشریاتی ادارے نے سی سی ٹی وی کے مطابق کہا کہ زلزلے نے چینگڈو اور پڑوسی میگا سٹی چونگ کنگ میں عمارتیں ہلا کر رکھ دیں، سڑکوں میں رکاوٹ پیدا ہوگئی اور 10,000 سے زائد رہائشیوں کے گھروں میں ٹیلی کمیونیکیشن لائنیں ٹوٹ گئیں۔ سرکاری نشریاتی ادارے سی جی ٹی این کے مطابق 500 سے زائد امدادی کارکنوں کو زلزلے کے مرکز پر بھیجا گیا ہے جبکہ مزید کارکن لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑکوں پر رکاوٹیں ہٹانے کا کام کر رہے ہیں۔

بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ چینگڈو کے رہائشیوں کو اپنے فون پر زلزلے کی وارننگ ملنے کے بعد لوگوں کو خوف و ہراس کے عالم میں اپنے بلند و بالا اپارٹمنٹس سے باہر بھاگتے ہوئے دیکھنے کی اطلاد دی۔ بی بی سی نے مقامی رہائیشیوں کے حوالے سے کہا تھا کہ، جب زلزلے کی وجہ سے تھرتھراہٹ شروع ہوئی تو تمام کتے بھونکنے لگے۔ یہ حقیقت میں کافی خوفناک تھا۔ چونکہ چینگڈو اس وقت کورونا وبا کے انتظام کے تحت ہے، لوگوں کو اپنے رہائشی احاطے سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، اس لیے ان میں سے بہت سے لوگ اپنے صحنوں کی جانب بھاگنے لگے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔