چھتیس گڑھ: بھوپیش بگھیل نے کی بجٹ میں سوغاتوں کی بارش، پرانی پنشن بحال

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے بجٹ تقریر میں کہا کہ یہ بجٹ حکومت کے فلاحی منصوبوں کا فائدہ سماج کے آخری شخص تک پہنچانے کے مہاتما گاندھی کے اصولوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے کی ایک مضبوط کوشش ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے آج اپنی مدت کار کا چوتھا بجٹ پیش کرتے ہوئے سوغاتوں کی بارش کر دی۔ انھوں نے کسانوں، نوجوانوں، خواتین، ملازمت پیشہ افراد سمیت ہر طبقہ کا دھیان رکھتے ہوئے ملازمین کی پرانی پنشن کی بحالی کرنے کے ساتھ ہی رکن اسمبلی فنڈ کو بھی دوگنا بڑھا کر چار کروڑ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ بگھیل نے وزیر مالیات کے طور پر سال 23-2022 کا ریاستی بجٹ پیش کرتے ہوئے کئی تاریخی اعلانات کیے۔ ان میں پرانی پنشن منصوبہ بحال کرنا، مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے نوجوانوں کو امتحان فیس سے راحت، راجیو گاندھی بے زمین زرعی مزدور نیائے منصوبہ کی رقم بڑھانا، کسانوں کو زرعی کام کے لیے بجلی مفت دینے جیسے اہم اعلانات شامل ہیں۔ بجٹ میں دیہی، نوجوان بے روزگار، کسان اور سبکدوش ملازمین پر فوکس کیا گیا ہے۔


وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اس بار بجٹ پیش کرنے گوبر سے بنا بیگ لے کر اسمبلی پہنچے۔ بجٹ تقریر میں بگھیل نے کہا کہ یہ بجٹ حکومت کے فلاحی منصوبوں کا فائدہ سماج کے آخری شخص تک پہنچانے کے مہاتما گاندھی کے اصولوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے کی ایک مضبوط کوشش ہے۔ بگھیل نے آج ریاست کے لیے ایک لاکھ کروڑ سے زیادہ کا بجٹ پیش کیا، جس میں ریاست کے ملازمین کو سماجی اور معاشی سیکورٹی دلانے کے لیے پرانے پنشن منصوبہ نافذ کرنے کی سوغات دی ہے۔ یکم جنوری 2004 اور اس کے بعد مقرر ملازمین کے لیے نئے پنشن منصوبہ (این پی ایس) کی جگہ پر پرانی پنشن منصوبہ نافذ کیا جائے گا۔ اس سے ریاست کے تقریباً تین لاکھ ملازمین کو فائدہ ہوگا۔

بجٹ میں ایک بار پھر دیہی معیشت پر مبنی ’چھتیس گڑھ ماڈل‘ کی جھلک دکھائی دے رہی ہے۔ راجیو گاندھی بے زمین زرعی مزدور نیائے یوجنا کی رقم 6000 سے بڑھا کر 7000 کر دی گئی ہے۔ وہیں، بجٹ میں چھتیس گڑھ کے بے روزگار نوجوانوں کو بھی بڑی راحت دی گئی ہے۔ چھتیس گڑھ کمرشیل ڈویژن اور ریساتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقد مقابلہ جاتی امتحانات میں اب امیدواروں سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔


اس بجٹ کے دوران وزیر اعلیٰ رکن اسمبلی فنڈ کی رقم چار کروڑ کرنے کے ساتھ ساتھ ضلع پنچایت کے صدر، نائب صدر اور اراکین کے لیے دی جانے والی ماہانہ رقم، ضلع پنچایت کے صدر، نائب صدر اور رکن کی ماہانہ رقم اور سرپنچوں و پنچوں کا بھتہ بڑھانے کا اعلان کیا گیا۔ پنچایتوں کو مزیدبااختیار بنانے کی بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بگھیل نے کہا کہ کم مقدار والے معدنیات میں بدعنوانی اور کالابازاری کی شکایت پر روک لگانے کے لیے اب کانکنی کا پورا اختیار پنچایت کے پاس ہوگا۔ پنچایتوں کی اجازت کے بغیر کانکنی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */