ہماچل پردیش: لینڈ سلائڈنگ رکنے کے بعد چندربھاگا ندی نے اختیار کیا نیا راستہ

پہاڑی ریاستوں کو ان دنوں لگاتار قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ ابھی دو دن قبل کنّور ضلع میں تباہناک لینڈ سلائڈنگ میں کم از کم 15 لوگوں کی موت ہو گئی۔ کچھ لوگ اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہماچل پردیش کے ٹرانس-ہمالیہ میں جمعہ کو ایک بڑی لینڈ سلائڈنگ نے چندربھاگا ندی کے بہاؤ کو رخنہ انداز کیا، جس سے اودے پور تحصیل کے ذیلی گاؤں میں سیلاب کا اندیشہ بڑھ گیا۔ حالانکہ افسران نے بتایا کہ ندی میں گربے ملبے کے سبب ایک جھیل بننے کے کئی گھنٹوں کے بعد لینڈ سلائڈنگ کے علاقہ کے پاس ہی ندی نے اپنا ایک الگ راستہ بنا لیا ہے اور پانی آگے بڑھنے لگا ہے۔ بڑی لینڈ سلائڈنگ سے ندی کے رخنہ انداز ہونے کی تصویریں اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

لینڈ سلائڈنگ والی جگہ لاہول-اسپیتی ضلع میں ضلع ہیڈکوارٹر کیلانگ سے تقریباً 30 کلو میٹر دور واقع ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹر سدیش کمار موکھتا نے بتایا کہ صبح زبردست لینڈ سلائڈنگ کے سبب ندی کا بہاؤ رخنہ انداز ہوا تھا۔ گاؤں کو خالی کرا لیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ کچھ گھنٹوں کے بعد لینڈ سلائڈنگ کی ناکہ بندی پر چندربھاگا کا آبی بہاؤ شروع ہو گیا ہے۔ موکھتا نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں اور سبھی ڈاؤن اسٹریم گاؤں کو احتیاط کے طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔ ایک ہیلی کاپٹر سے ہوائی سروے اور این ڈی آر ایف کی تعیناتی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔


غور طلب ہے کہ پہاڑی ریاستوں کو ان دنوں اکثر قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ ابھی دو دن قبل ہی کنّور ضلع میں تباہناک لینڈ سلائڈنگ میں کم از کم 15 لوگوں کی موت ہو گئی اور کچھ لوگ اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ کنّور میں ایک مہینے سے بھی کم وقت میں یہ دوسری بڑی قدرتی آفت ہے۔ 25 جولائی کو ایک گاڑی پر بولڈر گرنے سے 9 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جن میں بیشتر سیاح تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔