’بی ایس ایف کا حلقۂ اختیار بڑھانے کا فیصلہ وفاقی نظام کے خلاف‘، پی ایم مودی کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ چنّی کا جواب

پنجاب کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ چنّی نے کہا کہ چونکہ نظام قانون ریاست کا موضوع ہے، اس لیے مرکزی حکومت پنجاب کو اعتماد میں لیے بغیر اپنا فیصلہ نہیں تھوپ سکتی ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی
پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی
user

قومی آوازبیورو

پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے پیر کو ایک بار پھر بی ایس ایف کا حلقۂ اختیار بڑھانے پر مودی حکومت کو دو ٹوک جواب دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت بی ایس ایف کے حلقہ اختیار کو سرحد سے بڑھا کر 50 کلو میٹر کرنے کے مرکز کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی، کیونکہ یہ وفاقی نظام کے خلاف ہے۔ پنجاب کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ چرنجیت چنّی نے کہا کہ چونکہ نظامِ قانون ریاست کا موضوع ہے، اس لیے مرکزی حکومت پنجاب کو اعتماد میں لیے بغیر اپنا فیصلہ پنجاب پر نہیں تھوپ سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست پولیس فورس قانون اور نظام کی حالت کو سنبھالنے کے لیے پوری طرح سے اہل ہے۔

بی ایس ایف کی وسیع تعیناتی کے ’حساس ایشو‘ پر لوگوں کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے لیے شرومنی اکالی دل سربراہ سکھبیر بادل کی تنقید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ چنّی نے ان سے ہرمندر صاحب اور دیگر مذہبی مقامات پر مرکزی فورسز کے داخلے کا ذکر کرتے ہوئے ’اشتعال انگیز بیان‘ دینے سے بچنے کی گزارش کی۔ انھوں نے اکالی دل سربراہ سے کہا کہ بی ایس ایف ایشو کی آڑ میں لوگوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر کے پنجاب کو دہشت گردی کے دنوں میں واپس نہ دھکیلیں، کیونکہ ریاست کے نوجوانوں کو دہشت گردی کا راستہ اختیار کرنے کے لیے گمراہ کرنے میں اکالی دل پوری طرح ذمہ دار ہے۔ چنّی نے کہا کہ جو کوئی بھی اپنے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے اس طرح کے حساس ایشوز کو اٹھاتا ہے، وہ نہ صرف پنجاب کا بلکہ ملک کا بھی سب سے بڑا دشمن ہے۔‘‘


انھوں نے کہا کہ حالات اب مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس ایشو پر عوام کے من میں پیدا ہوئے اندیشوں کو دور کیا جائے اور اس کے لیے ریاستی کابینہ کی ایک خصوصی میٹنگ جلد ہی بلائی جائے گی اور اگر ضروری ہو، تو ایک کل جماعتی میٹنگ میں اس ایشو پر پوری طرح سے بات چیت کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ چنّی نے کہا کہ اگر مسئلہ کا حل نہیں ہوتا ہے تو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔