ویکسین پر مرکز نے جاری کی نئی گائیڈ لائن، ریاستوں کو آبادی کے مطابق ملے گی ویکسین

آبادی کی بنیاد پر کورونا ویکسین کی تقسیم ہونے پر اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، تم ناڈو، راجستھان، کرناٹک، گجرات، آندھرا پردیش وغیرہ ریاستوں کو فائدہ ملے گا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ پیر کے روز پورے ملک کو 21 جون سے مفت کورونا ویکسین دینے کے اعلان کے بعد اسے نافذ کرنے کے لیے تیاری زوروں پر ہے۔ قومی ٹیکہ کاری پالیسی میں تبدیلی کے بعد حکومت نے اب اس کے لیے ٹیکہ تقسیم کی گائیڈلائنس بھی جاری کر دی ہے۔ نئی ہدایات کے مطابق 21 جون سے شروع ہونے والی ٹیکہ کاری مہم میں آبادی اور بیماری کی بنیاد پر لوگوں کی ٹیکہ ہوگی۔ اس طرح جن ریاستوں کی آبادی زیادہ ہے، انھیں زیادہ تعداد میں ویکسین کی فراہمی کی جائے گی۔ گویا کہ کم آبادی والی ریاستوں کو فی الحال کم ویکسین میں ہی کام چلانا ہوگا۔

دراصل مرکزی حکومت نے ملک کی آبادی کے توازن کی بنیاد پر ٹیکہ کاری کا فیصلہ لیا ہے کیونکہ جہاں آبادی زیادہ ہے وہاں انفیکشن کے زیادہ اور جلد پھیلنے کا خطرہ ہے۔ ایسے میں ویکسین تقسیم کیے جانے کی گائیڈلائنس کے مطابق آبادی کی بنیاد پر اتر پردیش، مہاراشٹر، بہار، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، تمل ناڈو، راجستھان، کرناٹک، گجرات، آندھرا پردیش وغیرہ ریاستوں کو فائدہ ملے گا اور انھیں دیگر ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ ویکسین کی فراہم ہوگی۔


قومی ٹیکہ کاری کی نئی گائیڈلائنس کے کچھ اہم نکات:

  • مرکزی حکومت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو آبادی، بیماری کے پھیلاؤ اور ٹیکہ کاری کی رفتار جیسے پیمانوں کی بنیاد پر مفت ویکسین مہیا کرائے گی۔

  • مرکز ملک کے ٹیکہ مینوفیکچرر سے ویکسین پروڈکشن کا 75 فیصد خریدے گی۔ یہ ٹیکے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو مختلف بنیادوں پر مفت دستیاب کرائے جائیں گے۔

  • ملک کے ٹیکہ مینوفیکچررس کو براہ راست پرائیویٹ اسپتالوں کو ویکسین دستیاب کرانے کا اختیار ہوگا، جو ان کے ماہانہ پروڈکشن کا 25 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔

  • ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعہ ویکسین کی خوراک سرکاری ٹیکہ کاری مراکز کے ذریعہ سے سبھی شہریوں کو مفت دی جائے گی۔

  • سبھی سرکاری اور نجی ٹیکہ کاری مراکز اپنے یہاں رجسٹریشن سہولت فراہم کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔