’آپ حکومت کے فیصلوں کی تنقید نہیں کر سکتے‘، مرکز نے جموں و کشمیر کے سرکاری ملازمین کے منھ پر لگایا تالا!

ایک ہدایت جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم کسی بھی پوسٹ یا ٹوئٹ کے ذریعہ سوشل میڈیا پر حکومت کے ذریعہ اپنائی گئی کسی بھی پالیسی یا کارروائی پر بحث یا تنقید نہیں کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر میں سرکاری پالیسیوں کی تنقید کرنے والے سرکاری ملازمین پر اب کارروائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ ایسے ملازمین کی شناخت کر انھیں نوٹس بھیجا جائے۔ واضح رہے کہ 17 فروری کو چیف سکریٹری اے کے مہتا نے ایڈمنسٹریٹو سکریٹریز کے ساتھ میٹنگ کی تھی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کچھ سرکاری ملازمین حکومت کی پالیسیوں ارو حصولیابیوں کی تنقید کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، وہ سوشل میڈیا پر بھی سرکاری پالیسیوں کے خلاف لکھ رہے ہیں۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے گائیڈلائن جاری کر دی ہے۔

حکومت کے ذریعہ جموں و کشمیر کے سرکاری ملازمین کے ذریعہ سوشل میڈیا کے استعمال کے سلسلے میں گائیڈلائنس جاری کیے گئےہیں۔ ہدایت کے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم کسی بھی پوسٹ، ٹوئٹ یا دیگر ذرائع سے سوشل میڈیا پر سرکار کے ذریعہ اپنائی گئی کسی بھی پالیسی یا کارروائی پر بحث یا تنقید نہیں کرے گا، اور نہ ہی وہ کسی بھی طریقے سے سوشل میڈیا پیج، کمیونٹی، مائیکروبلاگنگ وغیرہ پر کسی بحث یا تنقید میں حصہ لے گا۔


چیف سکریٹری اے کے مہتا نے سبھی ایڈمنسٹریٹو سکریٹریز کو سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس پر نظر بنائے رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ایسی پوسٹ کرنے والے ملازمین کے بارے میں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کو جانکاری دینے اور ملازمین کو نوٹس تھمانے کی ہدایات بھی دے دی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔