سی اے اے: میگھالیہ تشدد میں مرنے والوں کی تعداد تین ہوئی

پولیس افسر نے کہا کہ مشرقی کھاسی ہلس ضلع کے پئکان گاؤں میں تین نامعلوم حملہ آوروں نے ایک شخص کو زخمی کر دیا تھا۔ زخمی حالت میں اسے كھاٹمی کے سی ایچ سی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

شیلانگ: میگھالیہ کے پئیکان گاؤں میں اتوار کو ہونے والے تشدد میں ایک اور شخص کی موت ہونے کے سبب مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر تین ہو گئی۔ ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر چندرناتھن نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص لاء اینڈ آرڈر بگاڑنے، فرقہ وارانہ تعصب بڑھانے، تشدد بھڑکانے والی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

پولیس افسر نے کہا کہ مشرقی کھاسی ہلس ضلع کے پئکان گاؤں میں تین نامعلوم حملہ آوروں نے ایک شخص کو زخمی کر دیا تھا۔ زخمی حالت میں اسے كھاٹمی کے سی ایچ سی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ہلاک ہونے والی کی شناخت یوسف الدین (37) کے طور پر ہوئی ہے۔ صدر پولیس، لُمڈی انگجري پولیس تھانے اور چھاؤنی کے تحت آنے والے علاقوں میں اب بھی کرفیو نافذ ہے۔


ریاست کے چھ اضلاع مشرقی، مغربی جینتيا ہلس، مشرقی، مغربی، جنوبی کھاسی ہلس اور ری-بھوي میں جمعہ کی رات سے موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ ایک اور واقعہ میں نامعلوم افراد نے مواسرم میں موتھاه میں ہفتے کے روزسرکاری میگھالیہ بیسن ڈیولپمنٹ ایجنسی کے ملازم راجوآکریم پر حملہ کرکے اسے زخمی کر دیا۔ اسے سنگین حالت میں این جی آر آئی ایچ ایم ایس میں داخل کروایا گیا ہے۔ وہ مغربی گارو ہلس کے پھلواڈي کا رہنے والا ہے۔

شیلانگ میں شر پسندعناصر نے پاتھورباه بلاک -4 میں لکشمی بریہہ کے رہائشی کمپلیکس میں سنیچر کی رات پٹرول بم پھینکا تھا۔ پولیس نے بتایا اس واقعہ میں جان و مال کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ غور طلب ہے کہ میگھالیہ میں جمعہ کے روز شہریت ترمیمی قانون اور اِنر لائن پرمٹ کے خلاف اچماتي گاؤں اجلاس کے بعد ہونے والے تشدد میں کے ایس یو کارکن مارا گیا تھا۔ حکومت نے واقعہ کی مجسٹريل انکوائری کا حکم دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔