بجٹ 2023: ’کوئی امید نہیں، بجٹ ایک بار پھر ادھورے وعدوں سے بھرا ہوگا‘، سدارمیا کا اظہارِ خیال

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران وہ مہنگائی، بے روزگاری اور چین کے ساتھ سرحد تنازعہ کے ایشوز کو اٹھائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

یکم فروری کو مرکز کی مودی حکومت رواں مدت کار کا آخری مکمل بجٹ پیش کرنے والی ہے۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ بجٹ پیش کیے جانے سے قبل بجٹ 2023 کو لے کر کانگریس کے کچھ لیڈران نے اپنے خیالات ظاہر کیے ہیں۔ بیشتر لیڈروں نے مودی حکومت سے کچھ بہتر کی امید نہ کیے جانے کی بات کہی ہے اور اب تک کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے منگل کے روز واضح لفظوں میں یہاں تک کہہ دیا کہ یہ بجٹ ادھورے وعدوں سے بھرا ہوگا۔

جب سدارمیا سے پوچھا گیا کہ وہ بجٹ 2023 سے کیا امیدیں رکھتے ہیں، تو انھوں نے بلاجھجک انداز میں کہا کہ ’’مجھے بجٹ سے کوئی امید نہیں ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ اِس سال بھی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش کیا جانے والا بجٹ ادھورے وعدوں سے بھرا رہے گا۔‘‘ ساتھ ہی سدارمیا نے یہ بھی جوڑا کہ یہ بجٹ ان کا آخری بجٹ ہوگا۔


کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی منگل کے روز بجٹ 2023 سے متعلق اپنی باتیں رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران وہ مہنگائی، بے روزگاری اور چین کے ساتھ سرحد تنازعہ کے ایشوز کو اٹھائیں گے۔ جموں و کشمیر سے لوٹے کھڑگے نے دہلی ایئرپورٹ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم صدر جمہوریہ کی پہلی تقریر میں حصہ لینا چاہتے تھے، لیکن خراب موسم کے سبب تاخیر سے پہنچے اور اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ اس بجٹ اجلاس میں ہم مہنگائی، بے روزگاری اور چین کے ساتھ سرحد تنازعہ کے ایشوز کو اٹھائیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے پہلے ہی بجٹ 2023 کے مایوس کن ہونے کا اندیشہ ظاہر کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے گزشتہ روز پی چدمبرم نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو اپنے آئندہ بجٹ میں معاشی ترقی پر عالمی بحران کے اثرات، گرتے ایکسپورٹ، کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارہ میں اضافہ اور بڑھتے ہوئے قرض جیسے ایشوز پر دھیان دینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ کو اعلیٰ شرح بے روزگاری، چھنٹنی اور مہنگائی پر بھی دھیان دینا چاہیے۔ اپنے بیان میں چدمبرم نے یہاں تک کہا کہ ’’بجٹ سے بہت امیدیں ہیں، لیکن بڑی مایوسی کے لیے بھی تیار ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔