افغانستان میں خونریزی جاری، یونیورسٹی میں دھماکہ، طلبا و طالبات سمیت 23 زخمی

افغانستان کے صوبہ غزنی کی ایک یونیورسٹی میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 23طالب علم زخمی ہو گئے ، زخمیوں میں 18طالبات اور5طلبا شامل ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کابل: افغانستان کے صوبہ غزنی کی ایک یونیورسٹی میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 23طالب علم زخمی ہو گئے ، زخمیوں میں 18 طالبات اور5طلبا شامل ہیں۔ کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکہ غزنی یونیورسٹی میں منگل کے روز اس وقت ہوا جب کمرہ جماعت میں لیکچر چل رہا تھا۔ دھماکے کی ذمہ داری کسی بھی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

ادھرافغان طالبان کے ترجمان نے کہا امریکہ نے 7 اکتوبر 2001 کو افغانستان پر حملہ کر کے بہت بڑی غلطی کی تھی،ہم 7 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے رہیں گے۔ امریکہ کیساتھ معاملات پرامن انداز میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، معاملات حل نہ ہوئے تو آخری دم تک لڑتے رہیں گے ۔ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا افغانستان ایک دلدل ہے ،جتنی حرکت کرو گے اتنا اس میں دھنستے جاؤگے ، ہم لڑیں گے تاریخ خود کو دہرائے گی۔


دریں اثنا مغربی صوبے فرح میں افغان فضائیہ نے طالبان ٹھکانوں اور ان کی سپلائی لائن پر حملے کیے ، جس کے نتیجے میں چار طالبان ہلاک اور ان کے کئی مورچے تباہ ہوگئے ۔مقامی پولس کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا،جس میں طالبان کے فوجی کمیشن کے سربراہ مولوی کامران سمیت3دیگر اہم کمانڈر مولوی صمد ، مولوی داؤد اور مولوی اخوندزادہ ہلاک ہو گئے ۔ کابل میں طالبان نے سی آئی ڈی آفیسر کو گولی مار کر موت کی نیند سلا دیا، افغان مشرقی صوبے ننگر ہار میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران داعش کے اہم ترین کمانڈر شیر داد کو گرفتار کر لیا ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔