کالابازاری اورمہنگائی نے لوگوں کی زندگی جہنم بنادی:اکھلیش

ریاست اتر پردیش کی حالت زار کو جھوٹے اعداد و شمار کی بازی گری سے چھپایا جارہا ہےاور حکومت کو اموات کا سچ بھی نظر نہیں آرہا ہے۔

ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو کی فائل تصویر
ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو کی فائل تصویر
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے دور میں حکومت کی ملی بھگت سے ہورہی بلیک مارکیٹنگ اورمہنگائی نے لوگوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔

ہرسانس کی بی جے پی راج میں نیلامی ہورہی ہے

اکھیلیش یادو نے جمعرات کے روز جاری بیان میں کہا کہ ریاست کی حالت زار کو جھوٹے اعداد و شمار کی بازی گری سے چھپایا جارہا ہے۔ اموات کا سچ بھی اسے نظر نہیں آرہا ہے۔ اس کے برعکس بی جے پی قیادت کے ذریعہ حکومت کو آگاہ کرنے والے اپوزیشن لیڈروں کو بدنام کرنے کے لئے ایک مہم چلائی جارہی ہے۔ بی جے پی نے اخلاقیات اورشرم وحیا سب کچھ مات دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت شاید یہ سمجھ رہی ہے کہ عوام کواپنی آنکھوں سے جو سچ دکھ رہا ہے اس پر وہ جھوٹ کا پردہ ڈال دے گی۔ میڈیا روزانہ آکسیجن کی بلیک مارکیٹنگ، ادویات اور انجیکشنوں میں بے انتہا منافع خوری اور اسپتالوں میں لوٹ کی حقیقت دکھا رہا ہے۔ اس پرروک لگانے کے سرکاری بیانات صرف بہکانے کے لئے دئے جاتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ حکومت اورانتظامیہ کی ملی بھگت سے کالے کاروبارپھل پھول رہے ہیں۔ ہرسانس کی بی جے پی راج میں نیلامی ہورہی ہے۔


ایس پی سربراہ نے کہا ہے کہ عوام کو بدحال کرنےکے لئے ہی سرکاری طورپر ڈیزل - پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، زندگی بچانے والے آکسیجن سلنڈر پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا کر50 روپے مہنگاکردیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے غریب، لاچار اور مجبور لوگوں سے لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ اشیائے خوردونوش، پھل اور سبزیوں کی قیمتیں اچانک مارکیٹ میں بڑھ گئیں۔ یہاں تک کہ جو لوگ روزانہ کی آمدنی سے اپنا پیٹ بھرتے ہیں انہیں نمک روٹی بھی نہیں مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خود وزیر اعلی کے آبائی ضلع گورکھپور میں عوام منافع خوروں اور چوروں سے دوچار ہیں۔مسٹر یادو نے کہا کہ حزب اختلاف جمہوریت میں حکمران جماعت سے کم اہم کردار ادا نہیں کرتی ہے۔ حکومت کی کمیوں کی نشاندہی پر اپوزیشن کے تئیں نارواسلوک اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کرنا غیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہے۔ حقیقت سے منھ چراکر بی جے پی حکومت کب تک لوگوں کودھوکہ دے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔