سی اے اے کو لے کر بی جے پی پسینہ پسینہ، اب سادھو سنتوں سے مانگا سہارا!

وی ایچ پی سادھو، سنتوں، مہنتوں اور خاص کر کتھاواچکوں کو اس بات کے لئے راضی کرنے کی کوشش کر ہی ہے کہ وہ اپنے پروچن اور کتھاؤں میں یہ بتائیں کہ ملک بھر میں چل رہے مظاہرے کس طرح ہندوؤں کے خلاف ہیں!

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکز میں برسر اقتدار جماعت بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) ان دنوں پوری توانائی کے ساتھ عوام کو سی اے اے کے فائدے سمجھانے کی کوشش میں لگی ہے لیکن اسے کامیابی نصیب نہیں ہو رہی ہے، لہذا اب اس نے سادھو-سنتوں سے رجوع کیا ہے کہ عوام میں آگاہی لانے کا کام کریں۔

دراصل سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور مظاہروں کا دائرہ بھی لگاتار طویل ہو رہا ہے۔ بی جے پی کے اب اس معاملہ پر سادھو سنتوں سے رجوع کرنے سے یہ بات صاف ظاہر ہے کہ اسے متوقع کامیابی نہیں مل پا رہی۔


بی جے پی نے نئے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی مدد سے سادھو سنتوں کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل پارٹی نے سی اے اے کے معاملے پر عوام کو حکومت کے حق میں بیدار کرنے کی ذمہ داری اپنے سابق ممبر پارلیمنٹ مہیش گیری کو سونپی تھی لیکن وہ پارٹی کو متوقع نتائج نہیں دے سکے لہذا اب بی جے پی آر ایس ایس (سنگھ) کی شرن (پناہ) میں ہے۔ یہ معلومات وی ایچ پی کے ایک رہنما نے آئی اے این ایس کو دی۔

سادھو سنتوں اور کتھا واچکوں (ہندو دھرم سے متعلق کہانی سنانے والے) کو متحرک کرنے کے لئے سنگھ نے یہ ذمہ داری وی ایچ پی کو سونپی، لہذا وی ایچ پی اب بھرپور طریقے سے اس مہم کو آگے بڑھا رہی ہے۔


اس مہم کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وی ایچ پی کے دہلی صوبہ کے سربراہ واگیش ایسر نے کہا، ’’سادھو سنتوں نے ہمیشہ رہنمائی کرنے کا کام کیا ہے۔ ان کے بے شمار پیروکار ہوتے ہیں جو ان کے الفاظ پر اعتماد کرتے ہیں۔ اگر وہ اپنی زبان سے کچھ کہیں گے تو اس کا مثبت اثر ہوگا۔ ‘‘ ایسر نے دعوی کیا کہ کچھ سنتوں نے اپنے یومیہ پروچن (تبلیغ) میں اس مسئلے پر بیان دینا شروع بھی کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بی جے پی سادھو، سنتوں اور کتھا واچکوں کو گھر گھر بیداری مہم چلانے سے بھی زیادہ کارگر مان رہی ہے اور پارٹی کو یقین ہے کہ ان کے پیروکاروں کی تعداد زیادہ ہے اور عقیدت مند اپنے رہنماؤں سے زیادہ اپنے گرو پر بھروسہ کریں گے!


وی ایچ پی سادھو، سنتوں، مہنتوں، مہامنڈلیشوروں اور خاص کر کتھاواچکوں کو اس بات کے لئے راضی کرنے کی کوشش کر ہی ہے کہ وہ اپنے پروچن، کتھا اور بیانوں میں یہ بتائیں کہ ملک بھر میں چل رہے مظاہرے کس طرح ہندوؤں کے خلاف ہیں!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Jan 2020, 3:11 PM