کپل مشرا کو اپنی ہی پارٹی میں مخالفت کا سامنا، گوتم گمبھیر نے کیا کارروائی کا مطالبہ

گوتم گمبھیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’’تشدد پیدا کرنے میں جو بھی شامل ہو، چاہے وہ کپل مشرا ہوں یا کوئی اور لیڈر، چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے واقعات پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ تشدد کے واقعات میں اب تک 7 لوگوں کی ہلاکت ہو چکی ہے اور پھر حالات پوری طرح سے قابو میں نہیں ہیں، اس لیے گوتم گمبھیر نے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ میڈیا نے جب ان سے بی جے پی لیڈر کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیان پر رد عمل جاننا چاہا تو انھوں نے بلاجھجک اس کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ اشتعال انگیز بیان چاہے کوئی بھی دے، نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔


میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گوتم گمبھیر نے کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیانات پر واضح لفظوں میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’تشدد پیدا کرنے میں جو بھی شامل ہو، چاہے وہ کپل مشرا ہوں یا کوئی اور لیڈر، چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘‘ قابل غور ہے کہ گمبھیر نے جعفر آباد میں ہوئے تشدد کے بعد پیر کے روز بھی اپنا افسوس ظاہر کیا تھا اور ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ ’’سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کے دوران سینئر پولس کانسٹیبل رتن لال کی موت کے بارے میں سن کر افسوس ہوا۔ جمہوری مظاہروں میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ میں سبھی سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کرتا ہوں اور دہلی پولس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے۔‘‘

واضح رہے کہ بی جے پی لیڈر اور سابق رکن اسمبلی کپل مشرا نے اتوار کو موج پور میں سی اے اے کی حمایت میں بیان دیا تھا۔ انھوں نے دہلی پولس کو برسرعام متنبہ کیا تھا کہ اگر سی اے اے کے خلاف مظاہرین کو راستہ سے نہیں ہٹایا گیا تو وہ لوگ کسی کی بھی نہیں سنیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس بیان کے نصف گھنٹے بعد ہی موج پور میں تشدد شروع ہو گیا تھا۔ تشدد کے بعد کپل مشرا نے ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ ’’جب تک امریکی صدر ٹرمپ ہندوستان میں ہیں، ہم علاقے کو امن کے ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد ہم آپ (پولس) کی بھی نہیں سنیں گے۔‘‘


بہر حال، اپنی بے باک رائے لوگوں کے سامنے رکھنے کے لیے مشہور کرکٹر سے سیاستداں بنے گوتم گمبھیر نے دسمبر میں سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے جامعہ طلبا پر پولس لاٹھی چارج پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے غلط بتایا تھا۔ حالانکہ ساتھ میں انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کوئی پتھر پھینکے گا یا عوامی ملکیت کو نقصان پہنچائے گا تو پولس کو کچھ جواب تو دینا ہی پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔