بانڈی پورہ میں مہلوک بی جے پی لیڈر سپرد خاک، کئی پارٹی لیڈروں نے جنازے میں کی شرکت

بی جے پی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، ملی ٹنٹوں اور علیحدگی پسندوں کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: شمالی کشمیر کے قصبہ بانڈی پورہ کے مسلم آباد میں ملی ٹنٹوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے جواں سال بی جے پی لیڈر ان کے والد اور بھائی کو جمعرات کے روز مقامی قبرستان واقع نو پورہ میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر بی جے پی کے جموں وکشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ، جنرل سکریٹری (آرگنائزیشنز) اشوک کول، ترجمان الطاف ٹھاکر اور دیگر پارٹی کارکنان موجود تھے۔

بتادیں کہ بانڈی پورہ میں بدھ کی شام ملی ٹنٹوں نے بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، والد بشیر احمد اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں ان تینوں کی موت واقع ہوگئی۔ مہلوک بی جے پی لیڈر کے جنازے کو رویندر رینہ اور دیگر پارٹی لیڈروں کو کندھا دیتے ہوئے دیکھا گیا اور جلوس جنازہ میں شریک قریب ڈیڑھ سو لوگ جن میں پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد تھی، نعرہ بازی کر رہے تھے۔


دریں اثنا جموں وکشمیر کی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ بی جے پی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، ملی ٹنٹوں اور علیحدگی پسندوں کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، جبکہ جموں وکشمیر اپنی پارٹی نے اس واقعے کو ایک شرمناک اور بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے۔

رویندر رینہ نے مہلوک لیڈر کے گھر پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان کشمیر کو قبرستان بنانا چاہتا ہے۔ دہشت گرد انسانیت کے قاتل ہیں۔ ان کو ان کے گناہوں کی کڑی سے کڑی سزا ملے گی۔ اگر دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کا سب سے بڑا کوئی قاتل ہے تو وہ پاکستان اور یہ دہشت گرد تنظیمیں ہیں'۔


صوبہ جموں میں بی جے پی کے کارکنوں نے اس واقعے کے خلاف جمعرات کے روز احتجاجی مظاہرے بھی درج کئے۔ بی جے پی یوتھ ضلع صدر بانڈی پورہ انجینئر طاہر بٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وسیم باری اور ان کے والد و بھائی کی ہلاکت ایک شرمناک حرکت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ وسیم باری صاحب ضلع بانڈی پورہ میں بہت اچھا کام کر رہے تھے۔ غریبوں کے مفاد میں کام کررہے تھے۔ جنہوں نے بھی یہ حملہ کیا ہے ان کو بہت جلد جواب دیا جائے گا'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */