بی جے پی نے آزادی کے متوالوں کی بھی قدر نہیں کی: طارق انور

طارق انور نے کہا ’’مولانا آزاد نے کہا تھا کہ اگر فرشتہ آئے اور کہے کہ آزادی ابھی مل جائے گی ملک ہندو مسلم اتحاد سے دستبردار ہوجائے تو میں آزادی کو چھوڑ سکتا ہوں ہندو مسلم اتحاد کو نہیں چھوڑ سکتا۔‘‘

تصویر قومی آواز / نواب علی اختر
تصویر قومی آواز / نواب علی اختر
user

یو این آئی

نئی دہلی: وقت آگیا ہے کہ بی جے پی کواقتدار سے اکھاڑ پھینکا جائے اور لوگ اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔ جس طرح سے بی جے پی نے ہندو مسلم سماج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی ہے وہ سیدھے سیدھے مجاہدین آزادی کے خوابوں پر حملہ ہے۔ان خیالات کا اظہار سابق مرکزی وزیر اور کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر طارق انور نے دہلی کے مصطفی باد میں کانگریس کارکنان کی ریلی سیخطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ملک کے مجاہدین آزادی کسی قیمت پر ہندو مسلم کے درمیان خلیج نہیں چاہتے تھے۔ طارق انور نے کہا کہ خود ملک کے پہلے وزیر تعلیم اور مجاہد آزادی مولانا ابولکلام آزاد نے کہا تھا کہ اگر فرشتہ آسمان سے آئے اور کہے کہ آزادی ابھی مل جائے گی بشرطیکہ ملک ہندو مسلم اتحاد سے دستبردار ہوجائے تو میں آزادی کو چھوڑ سکتا ہوں لیکن ہندو مسلم اتحاد کو نہیں چھوڑ سکتا۔

طارق انور نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی نے دلتوں، اقلیتوں اورپسماندہ طبقات کو نقصان پہنچایا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے نوٹ بندی کے ذریعے سے ملک کی معیشت کو تباہ کرنے میں کوئی کور کسر نہیں چھوڑی، جس نے ملک اور عوام دونوں کی کمر توڑ کررکھ دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک 45 سال بعد سب سے بڑی بے روزگاری کے دہانے پر کھڑا ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور عالم یہ ہے کہ وہ رپورٹ بھی جاری کرنے کو تیار نہیں ہے، جس سے صاف ہے کہ پہلی بار اعدادوشمار سے بھی کھیل کھیلا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی نے نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا وہ تشویشناک اور شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمزور مزدور غریب کسان سب سمجھ کا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف کانگریس پارٹی نے اقتدار میں آنے کے بعد کسانوں کے قرض کو معاف کیا دوسری طرف بی جے پی نے کسانوں کے ساتھ مدد کے نام پر دھوکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بی جے پی کے فریب سے پوری طرح واقف ہیں اور اسے سمجھ رہے ہیں ۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی دہلی کے ورکنگ صدر ہارون یوسف کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی وزیر اروند سنگھ لولی سمیت بڑی تعداد میں کارکنان موجودتھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */