برڈ فلو: دہلی سمیت آٹھ ریاستوں میں پھیلنے کی تصدیق

مویشی پروری کے محکمہ کے مطابق برڈ فلو سنجے جھیل میں مردہ پائی گئی بطخ اور اور میور وہار پارک کے کوؤں میں برڈ فلو پایا گیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک کی 8 ریاستوں اترپردیش، دہلی، ہریانہ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان اور کیرالہ میں برڈ فلو کے پھیلنے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ریاست ہریانہ کے پنچکولہ کے دو پولٹری فارموں، مدھیہ پردیش کے شیوپوری، راج گڑھ، اگر اور ودیشہ اضلاع میں مہاجر پرندوں، اترپردیش میں کانپور نامیاتی پارک، راجستھان کے پرتاپ گڑھ اور دوسہ اضلاع میں برڈ فلو پھیلنے کے معاملوں کی تصدیق ہوگئی ہے۔

مویشی پروری کے محکمہ نے ریاستوں کو بیماری سے بچاؤ کے لئے ضروری رہنما اصول جاری کیے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے ضلع بالود میں پولٹری اور پرندوں کو مارنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ریاست میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں اور نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں۔ دلی کی سنجے جھیل میں پہلے بطخوں کے مرنے کی اطلاع ملی تھی۔ نمونے جانچ کے لئے جالندھر بھیجے گئے تھے۔ پارکوں اور جھیل میں مردہ پائے جانے والے کووں اور بطخوں کی جانچ میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔


پیر کو موصولہ اطلاعات کے مطابق برڈ فلو میں مردہ کوؤں اور بطخوں کے آٹھ نمونوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ مویشی پروری کے محکمہ کے مطابق برڈ فلو سنجے جھیل میں مردہ پائی گئی بطخ اور اور میور وہار پارک کے کوؤں میں برڈ فلو پایا گیا ہے۔ دہلی حکومت نے دارالحکومت میں برڈ فلو کے خدشے سے 9 جنوری کو مشرقی دہلی کی مرغا منڈی کو دس دن کے لئے بند کردیا تھا اور دارالحکومت میں زندہ پرندوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی تھی۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ دہلی حکومت برڈ فلو سے متعلق تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ گھبرانے یا پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے ممبئی، تھانہ، داپولی، پربھنی اور بڑ اضلاع میں مردہ کوے ملے ہیں جن کو جانچ کے لئے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔ ادھر، کیرالہ میں مرغیوں کو مار کا آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔ کیرالہ کے علاوہ، ہریانہ اور ہماچل پردیش میں مرکزی ماہرین کی ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ ریاستوں سے برڈ فلو کی روک تھام کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔