بہار میں دس سیٹوں پر سابق اور موجودہ ممبران پارلیمنٹ میں مقابلہ

بہار میں اس سال کے لوک سبھا انتخاب میں 10 سیٹوں پر سابق اور موجودہ ممبران پارلیمنٹ کے بیچ مقابلہ دیکھنے کوملے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں اس سال کے لوک سبھا انتخاب میں دس سیٹوں پر سابق اور موجودہ ممبران پارلیمنٹ کے بیچ مقابلہ دیکھنے کوملے گا۔ قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) اور اپوزیشن مہا گٹھ بندھن نے اس الیکشن میں کئی سابق ممبران پارلیمنٹ پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے انہیں اپنا امیدوار بنا یاہے ۔دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ انتخابی نتائج آنے کے بعد سابق ممبران پارلیمنٹ سابق ہی رہ جاتے ہیں یا ایم پی بن کر موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو سابق بنادیتے ہیں۔

مدھے پورا سیٹ سے دو سابق ایم پی انتخابی میدان میں زور آزمائی کر رہے ہیں اور ان کا مقابلہ موجودہ ممبر پارلیمنٹ سے ہوگا۔
مہاگٹھ بندھن کی جانب سے لوک تانترک جنتادل (ایل جے ڈی ) کے سرپرست اور سابق ممبر پارلیمنٹ شرد یادو راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) کے ٹکٹ پر انتخاب لڑرہے ہیں وہیں جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو )نے ریاست کے آفات مینجمنٹ کے وزیر اور سابق ممبر پارلیمنٹ دنیش چندر یادو کو امیدوار بنا ہے ۔ دونوں لیڈران کا مقابلہ جن ادھیکار پارٹی ( جے اے پی ) کے صدر اور گذشتہ انتخاب میں آرجے ڈی کی ٹکٹ پر فتحیاب ہونے والے راجیش رنجن عرف پپو یادو سے ہوگا۔

سال2014 کے لوک سبھا انتخاب میں پپو یادو نے جے ڈی یو کے شرد یادو کو 56 ہزار 209 ووٹوں سے شکست دیا تھا۔ اس مرتبہ انتخاب میں کسی بھی پارٹی کیلئے جیت آسان نہیں لگ رہا ہے۔

بانکا سیٹ پر دو سابق ممبران پارلیمنٹ انتخاب لڑ رہے ہیں جن کامقابلہ موجودہ ممبر پارلیمنٹ سے ہے ۔ جے ڈی یو کی ٹکٹ پر بانکا کے بیلہر اسمبلی سے ممبر اسمبلی اور سابق ممبر پارلیمنٹ گردھاری یادو انتخابی میدان میں ہیں وہیں بی جے پی سے ٹکٹ نہیں ملنے سے ناراض ہو کر سابق مرکزی وزیر دگ وجے سنگھ کی اہلیہ پوتل کماری آزاد انتخاب لڑر ہی ہیں۔ جہاں ان کا مقابلہ آر جے ڈی امیدوار اور موجودہ ایم پی جے پرکاش نارائن یادو سے ہوگا۔گذشتہ انتخاب میں جے پرکاش نارائن یادو نے پوتل کماری کو 10144 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

جموئی ( محفوظ )سیٹ سے سابق ممبر پارلیمنٹ اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آرایل ایس پی )کے ریاستی صدر بھودیو چودھری انتخابی میدان میں ہیں ۔ مسٹر چودھری کا مقابلہ لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) سپریمو اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے بیٹے اور موجودہ ایم پی چراغ پاسوان سے ہے۔ گذشتہ انتخاب میں چراغ نے آرجے ڈی امیدوار سودھانشو شکھر بھاسکر کو 85947 ووٹوںسے شکست دی تھی۔

سہسرام ( محفوظ) سیٹ سے سابق لوک سبھا صدر اور سابق ایم پی میرا کمار کانگریس کی ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہی ہیں ۔ گذشتہ انتخاب میں میرا کمار اور بی جے پی امیدوار چھیدی پاسوان کے مابین مقابلہ تھا۔ چھیدی پاسوان نے میرا کمار کو 63327 ووٹوںسے شکست دی تھی ۔ میرا کمار اور چھیدی پاسوان کے مابین اس بار پھر مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

بکسر پارلیمانی سیٹ پر آرجے ڈی امیدوار اور سابق ممبر پارلیمنٹ جگدانند سنگھ ایک مرتبہ پھر سے بی جے پی امیدوار اشونی چوبے سے زور آزمائی کرنے کیلئے تیار ہیں۔ سال2014 کے انتخاب میں اشونی چوبے نے جگدانند سنگھ کو ایک لاکھ 32 ہزار 338 ووٹوں کے بڑے فرق سے ہرایا تھا۔

شیو ہر سے قدآور لیڈر اور سابق ممبر پارلیمنٹ آنند موہن کی اہلیہ اور سابق ایم پی لولی آنند کانگریس سے ٹکٹ نہیں ملنے سے ناراض ہو کر آزاد انتخاب لڑنے جارہی ہیں۔ گذشتہ انتخاب میں مسز آنند نے سماجوادی پارٹی (ایس پی ) کی ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھا اور چوتھے مقام پر رہی تھیں۔ سال 2014 میں بی جے پی امیدوار راما دیو ی نے آرجے ڈی کے محمد انوار الحق کو 136239ووٹوںسے ہرایا تھا ۔ لولی آنند کامقابلہ اس بار بھی راما دیوی سے ہے۔

پورنیہ پارلیمانی سیٹ سے سابق ایم پی ادئے سنگھ عرف پپو سنگھ کانگریس کی ٹکٹ پر انتخاب لڑنے جارہے ہیں۔ سال 2014 کے انتخاب میں پورنیہ میں جے ڈی یو امیدوار سنتوش کمار کشواہا اور بی جے پی کے قدآور لیڈر ادئے سنگھ عرف پپو سنگھ کے مابین مقابلہ تھا۔ ادئے سنگھ 2004 سے مسلسل انتخاب جیتتے آرہے تھے لیکن مسٹر کشواہانے ان کی جیت کو روک دیا اور ایک لاکھ 16 ہزار 669 ووٹوںکے فرق سے جیت درج کی ۔ جے ڈی یو کی جانب سے ایک بار پھرسنتوش کشواہا انتخابی میدان میں ہیں وہیں ادئے سنگھ اب کانگریس کا دامن تھام کر گذشتہ ہار کا بدلہ لینے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ کاراکاٹ سیٹ سے سابق ایم پی اور جے ڈی یو امیدوار مہابلی سنگھ ایک بار مقابلہ آرائی کیلئے تیار ہیں ۔ گذشتہ انتخاب میں آر ایل ایس پی سپریمو اور موجودہ ایم پی اپندر کشواہا نے اپنے نزدیکی حریف آرجے ڈی امیدوار اور سابق ایم پی کانتی سنگھ کو 105241 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ مہابلی سنگھ تیسرے مقام پر تھے ۔ اس بار بھی مہابلی سنگھ کا مقابلہ اپندر کشواہا سے ہے۔

آرجے ڈی کی ٹکٹ پر جہان آباد پارلیمانی حلقہ سے سابق ایم پی سریندر پرساد یادو ایک بار پھر انتخابی میدان میں زور آزمائی کر رہے ہیں ۔ سال 2014 میں آر ایل ایس پی کے ارون کمار نے سریندر پرساد یادو کو 42340 ووٹوں سے شکست دی تھی ۔ آرایل ایس پی صدر اپندر کشواہا سے اختلاف ہونے کے بعد مسٹرکمار نے پارٹی سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ مسٹر کمار اس بار اپنی راشٹریہ سمتا پارٹی کی ٹکٹ پر جہان آباد سے انتخاب لڑرہے ہیں۔ وہیں جے ڈی یو انتہائی پسماندہ سیل کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل سی چندیشور پرساد چندر ونشی اس سیٹ سے امیدوار بنائے گئے ہیں جس سے اس سیٹ پر سہ رخی مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

ارریہ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی ٹکٹ پر سابق ایم پی پردیپ کمار سنگھ انتخاب لڑنے جارہے ہیں ۔ گذشتہ انتخاب میں آرجے ڈی کے قدآور لیڈر اور سابق ایم پی محمد تسلیم الدین نے پردیپ کمار سنگھ کو 146504 ووٹوںسے شکست دی تھی ۔ محمد تسلیم الدین کے انتقال کے بعد 2018 میںہوئے ضمنی انتخاب میں پردیپ کمار سنگھ کو آرجے ڈی امیدوار اور محمد تسلیم الدین کے بیٹے سرفرازعالم سے 61788ووٹوں کے فرق سے شکست کا سامناکرناپڑاتھا۔ پردیپ کمار سنگھ کامقابلہ پھر سرفراز عالم سے ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔