بہار انتخاب: بوچہا اسمبلی سیٹ سے نویں بار جیت کی امید کر رہے ہیں آر جے ڈی لیڈر رمئی رام

بوچہا سیٹ سے 8 بار جیت کا سہرہ اپنے نام کر چکے آر جے ڈی کے قد آور لیڈر رمئی رام انتخابی میدان میں ہیں اور ان کے سامنے این ڈی اے امیدوار مسافر پاسوان ہیں۔

رمئی رام، فائل فوٹو
رمئی رام، فائل فوٹو
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں تیسرے مرحلے میں سات نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخاب میں مظفر پور ضلع کے بوچہا (محفوظ) سیٹ سے راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) کے قد آور لیڈر اور سابق نقل وحمل کے وزیر رمئی رام نویں بار جیت اپنے نام کرنے کی امید میں ہیں۔ وہیں مظفر پور سیٹ سے ریاست کے شہری ترقیات اور رہائش کے وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) امیدوار سریش شرما کی عزت داﺅ پر لگی ہوئی ہے۔

شاہی لیچی کے لئے مشہور مظفر پور ضلع کی 11 اسمبلی سیٹوں میں سے چھ سیٹ گائے گھاٹ، اورائی، بوچہا(محفوظ)، سکرا، کڑھنی اور مظفر پور سیٹ پر تیسرے مرحلے کے تحت7 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے وہیں ضلع کی دیگر پانچ سیٹیں مینا پور، کانٹی، بروراج، پارو، صاحب گنج پر دوسرے مرحلے کے تحت تین نومبر کو ووٹنگ ہوچکی ہے۔


بوچہا (محفوط) سیٹ سے آٹھ بار جیت کا سہرہ اپنے نام کر چکے آر جے ڈی کے قد آور لیڈر رمئی رام انتخابی میدان میں ہیں اور ان کے سامنے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی حلیف ویکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) امیدوار سابق رکن اسمبلی مسافر پاسوان رمئی رام کے سامنے چیلنج بن کر کھڑے ہیں۔ لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے امر پرسا مقابلے کو سہ رخی بنانے کی کوشش میں ہیں۔ سال 2015 میں آزاد امیدوار بے بی کماری نے آرجے ڈی کے رمئی رام کو 24130 ووٹوں سے شکست دے کر سبھی کو چونکا دیا تھا۔ بعد میں بے بی کماری بی جے پی میں شامل ہوگئیں۔

سال 2015 میں آنجہانی رام ولاس پاسوان کے داماد انیل کمار سادھو ایل جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں تھے حالانکہ انہیں چوتھے مقام پر اطمینان کرنا پڑا بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض بے بی کماری نے بغاوت کر کے ایل جے پی سے انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا لیکن بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کے سمجھانے کے بعد انہوں نے اب بی جے پی میں ہی اپنے اعتقاد کا اظہار کیا ہے۔


بوچہا سیٹ سے سال 1972 میں رمئی رام نے اس علاقہ سے پہلی بار انتخاب لڑا تھا، اس کے بعد انہوں نے سال 1980, 1985, 1990,1995, 2000 فروری 2005 اور اکتوبر 2005 اور 2010 میں انتخاب جیتا۔ حالانکہ سال 1977 کے انتخاب میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس بار کے انتخاب میں 14 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں لیکن اہم مقابلہ آرجے ڈی کے رمئی رام اور وی آئی پی امیدوار پاسوان کے مابین ہی مانا جا رہا ہے۔ دلت، مہادلت اکثریتی اس علاقے میں اب تک بھومیہار، نشاد، اور راجپوت ذات کے لوگ فیصلہ کن کردار نبھاتے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */