مودی کو ہٹانے کے لئے تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد

کانگریس کی اپیل پر ملک کی 21 پارٹیاں تیل قیمتوں، روپے کی گرتی قدر اور ناقص پالیسیوں کو لے کر آج مودی حکومت کے خلاف ’بھارت بند‘ کا اہتمام کر رہی ہیں۔

تصویر قومی آواز/وپن
تصویر قومی آواز/وپن
user

قومی آوازبیورو

10 Sep 2018, 12:04 PM
مودی کو ہٹانے کے لئے تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد

حزب اختلاف کے بھارت بند کے دوران تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد نظر آئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کارناٹک کے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب اتنی بڑی تعداد میں تمام اپوزیشن کے رہنما ایک ہی پلیٹ فارم پر نظر آئے۔ اسے کانگریس کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

10 Sep 2018, 11:35 AM
نریندر مودی نے ملک کا بھروسہ توڑا: راہل گاندھی

رام لیلا میدان سے راہل گاندھی نے خطاب کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نے ملک کے عوام کا بھروسہ توڑا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مودی جی نے کہا تھا کہ 70 سال میں جو نہیں ہوا وہ کر کے دکھائیں گے، انہوں نے واقعی جو کچھ کیا ہے وہ 70 سال میں کبھی نہیں ہوا۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا، ’’نریندر مودی خاموش ہیں۔ انہوں نے بڑھتی مہنگائی، کسانوں کی حالت اور خواتین کے تئیں ظلم و ستم پر ایک لفظ نہیں کہا۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا، ’’آج پورا ویپکش (حزب اختلاف) ایک ساتھ بیٹھا ہے۔ ہم سب ایک ساتھ مل کر بی جے پی کو ہٹانے کا کام کریں گے۔‘‘

10 Sep 2018, 11:22 AM
رام لیلا پر حزب اختلاف کے دھرنے سے خطاب کرتے مختلف اپوزیشن پارٹیوں کے رہنما

10 Sep 2018, 10:31 AM
’اس حکومت کے دور میں صرف مہنگائی نہیں بلکہ نفرت بھی بڑھ رہی ہے‘

رام لیلا میدان پرجمع حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آج کا احتجاج صرف مہنگائی کے خلاف نہیں ہے بلکہ ملک میں جو نفرت کا ماحول بنایا جا رہا ہے اس کے خلاف بھی ہے۔ کہیں سے یہ آواز آ رہی ہے کہ تاج محل توڑ دو کیونکہ وہ مغلوں نے بنایا ہے اور ایسے ماحول میں بھی وزیر اعظم خاموش ہیں اور کچھ نہیں بولتے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا مطلب ہے بھارتیہ جھوٹی پارٹی۔ رام لیلا میدان میں قائدین کا کہنا ہے کہ حکومت کی خاموشی سے یہ پیغام جاتا ہے کہ حکومت لنچنگ کی حمایت کر رہی ہے اور نفرت پھیلانے والوں ک حمایت کر رہی ہے۔

10 Sep 2018, 10:58 AM

اپوزیشن کے مارچ اور دھرنے میں عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ، سوم ناتھ بھارتی اور ٹی ایم سی کے رہنما بھی موجود ہیں۔ حالانکہ پہلے ان پارٹیوں کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ بھارت بند کا حصہ نہیں ہوں گے۔

عآپ کے سنجے سنگھ نے اس موقع پر کہا کہ چھوٹے موٹے اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے ہم سبھی کو بڑھتی مہنگائی کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

مارچ میں این سی پی کے سربراہ شراد پوار بھی پہنچے تھے۔ اس کے علاوہ، شرد یادو، طارق انور، آر جے ڈی کے منوج جھا، جے ڈی ایس کے دانش علی، آر ایل ڈی کے جینت چودھری جیسے رہنماؤں نے بھی مارچ اور دھرنے میں شرکت کی۔


10 Sep 2018, 10:58 AM

تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر جے اسلم باشاہ نے پٹرول قیمتوں پر طنز کرتے ہوئے ایک کارٹون پوسٹ کیا ہے۔ کارٹون میں کار کو قبر میں دکھایا گیا ہے اور اس کا مالک پھول چڑھا رہا ہے۔

10 Sep 2018, 10:03 AM
رام لیلا میدان پر اپوزیشن پارٹیوں کا دھرنا

بڑھتی قیمتوں اور مودی حکومت کی عوام مخالف پالسیوں کے خلاف کانگریس کے بھارت بند کا ملک بھر میں بڑے پیمانے پر اثر ہو رہا ہے۔ بند کے دوران دہلی میں کانگریس کے ساتھ تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیاں راج گھاٹ پہنچیں، جہاں مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے مارچ نکالا۔

مارچ راج گھاٹ سے رام لیلا میدان پہنچا، جہاں حزب اختلاف کے رہنما دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔۔ دھرنے میں کانگریس صدر راہل گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، شرد یادو، غلام نبی آزاد سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے بڑے رہنما موجود ہیں۔

تصویر قومی آواز/وشو دیپک
تصویر قومی آواز/وشو دیپک

10 Sep 2018, 8:14 AM

کانگریس اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے قائدین اور کارکنان نے راج گھاٹ سے مارچ شروع کر دیا۔

بڑھتی قیمتوں کے خلاف آج بھارت بند کے احتجاج میں شریک ہونے کے لئے کانگریس صدر راہل گاندھی راج گھاٹ پہنچ گئے ہیں۔ واضح رہے راہل گاندھی دو ہفتوں سے کیلاش مانسرور یاترا پر گئے ہوئے تھے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی اپنی کیلاش مانسرور یاترا سے لائے جل کو انہوں نے مہاتما گاندھی کی سمادھی پر چڑھایا۔

گجرات کے بہروچ میں مطاہرین نے ٹائر جلا کر ٹریفک روکا۔ لوگوں میں زبردست غصہ

دہلی کے راج گھاٹ پر حزب اختلاف کے رہنماؤں نے پہنچنا شروع کر دیا ہے۔ اشوک گہلوت، جے رام رمیش، رندیپ سرجے والا کے ساتھ ساتھ منوج جھا اور آر ایل ڈی کے جینت چودھری بھی راج گھاٹ پہنچ چکے ہیں۔

10 Sep 2018, 7:53 AM

پٹرول ڈیزل کی آسمان چھوتی قیمتوں، ڈالر کے مقابلہ روپیہ کی گرتی قدر اور مودی حکومت کی عوام مخالف ناقص پالسیتوں کو کے خلاف آج کانگریس کی اپیل پر بھارت بند کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کے اس بند کو 20 دیگر جماعتیں بھی حمایت دے رہی ہیں۔ ایس پی، بی ایس پی، این سی پی، ٹی ایم سی، آر ایل ڈی، آر جے ڈی، سی پی آئی، سی پی ایم، اے آئی یو ڈی ایف، این سی، جے ایم ایم، جے وی ایم، ڈی ایم کے، عآپ، ٹی ڈی پی، کیرالہ کانگریس (ایم)، آر ایس پی، آئی یو ایم ایل، لوکتانترک جنتا دل اور سوابھیمان پکشا (آر شیٹی) بند میں شامل ہیں۔

کانگریس اور تقریباً تمام حزب اختلاف کے بند کا اثر صبح سے ہی نظر آنے لگا ہے۔ کانگریس اور بائیں بازو کے کارکنان جگہ جگہ مظاہرہ کر رہے ہیں اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔ کئی مقامات پر ٹرین روک کر مظاہرہ کرنے کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کارکنان سراپا احتجاج ہیں۔ حیدرآباد کے مرشد آباد بس ڈیپو اور ضلع ضلع بھونگیر کے یدادری بھونگیری میں تیل قیمتوں کے اضافہ کے خلاف مظاہرہ کیا جا رہاہے۔

اوڈیشا کے بھوبنیشور میں اپوزیشن پارٹیاں بھارت بند کے دوران مظاہرہ کر ہیں۔

بھارت بند کے پیش نظر کرناٹک کے کلبرگی میں این ای کے آر ٹی سی (نارتھ ایسٹرن کرناٹکا روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن) بسیں نہیں چل رہی ہیں۔

آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں سی پی آئی ایم کی جانب سے مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

اوڈیشا کے سنبل پور میں کانگریس کارکنان نے ٹرین روک کر مظاہرہ کیا۔

دریں پٹرول اور ڈیز کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں آج پٹرول 23 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 22 پیسے فی لیٹر مہنگا ہو گیا۔ دہلی میں پٹرول کے دام بڑھ کر 80.73 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کے دام 72.83 روپے فی لیٹر کی بلنگ ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

ادھر ممبئی میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 23-23 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔ ممبئی میں آج پٹرول کی قیمت 88.12 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت 77.32 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔


10 Sep 2018, 7:02 AM

گزشتہ روز دہلی میں بند کے حوالہ سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دہلی پردیش کاگریس کمیٹی کے صدر اجے ماکن نے کہا، مودی حکومت میں پٹرول اور ڈیزل پر ایکسپورٹ ڈیوٹی میں بے تحاشہ اضافہ کا ذکر تے ہوئے ماکن نے کہا کہ ’’سال 2014 کے بعد اب تک پٹرول پر ایکسپورٹ ڈیوٹی میں 211.7 فیصد کا اضافہ کیا جا چکا ہے اور یو پی اے حکومت کے مقابلے میں ایکسپورٹ ڈیوٹی02.20 روپئے سے بڑھ کر 19.48 روپئے پر پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح سے ڈیزل کے ایکسپورٹ ڈیوٹی میں 433 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور یہ 03.46 روپئے سے بڑھ کر 15.33 روپئے پہنچ گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں ڈالر کے مقابلے میں روپئے کی قیمت 73 روپئے پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ یوپی اے میں ایک ڈالر کی قمیت 60 روپئے سے زیادہ ہوتے ہی مودی کہتے تھے کہ روپیہ آئی سی یو میں پہنچ گیا ہے لیکن اب تو یہ 73 روپئے سے بھی اوپر پہنچ گیا ہے ۔اس کو قابو میں کرنے کے لئے حکومت کیا کرہی ہے؟ انہوں نے پٹرول ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سےفورا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 سے 18 روپئے فی لیٹر کی کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ’’ حکومت نے گذشتہ چار سالوں 11 لاکھ کروڑ روپئے ایکسپورٹ ڈیوٹی کی صورت میں کمائے ہیں ۔حکومت نے عام آدمی کی جیب پر ڈاکہ ڈال کر اپنا خزانہ بھراہے۔

منافع خور کمپنی کی طرح چلائی جارہی ہے مودی حکومت : سرجے والا

کانگریس میڈیا کے انچارج اور ہریانہ کے کیتھل سے رکن اسمبلی رندیپ سرجے والا نے کہاکہ ملک کے غریب کبھی مودی حکومت کو معاف نہیں کریں گے کیونکہ وہ حکومت کو سرکار کی طرح نہیں کسی منافع خور کمپنی کی طرح چلا رہی ہے۔

پانی پت ضلع کے سمالکھا میں ’بدلاؤ‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کے خزانہ کو بھرنے کے لئے عا م آدمی کو لوٹا جارہا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روز ہورہے اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گیارہ لاکھ کروڑ روپے کی ’لوٹ‘ نے عام آدمی کا بجٹ بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مئی 2014میں بین الاقوامی خام تیل کی قیمت 108امریکی ڈالر فی بیرل تھی جو آج 68امریکی ڈالر فی بیرل ہے لیکن قیمتوں کاموازنہ کیا جائے تو تب کے 71روپے کا ایک لیٹر پٹرول آج 82 روپے اور ڈیزل 55روپے فی لیٹر سے 75روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے۔

سماجوادی پارٹی نے بند کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج اتر پردیش میں ہر ضلع کے تحصیل ہیڈ کوارٹر پر کسانوں کی پریشانیوں، پٹرولیم مصنوعات کے بڑھتے داموں اور مہنگائی، نظم و نسق کی بدحالی، بڑھتی بدعنوانی اور طلبا و نوجوانوں کے استحصال کو لے کر احتجاج و مظاہرہ کیا جائے گا۔

لیفٹ پارٹیوں نے قومی سطھ پر بند کا اعلان کیا ہے۔ سی پی آئی ایم کے ایک بیان میں کہا گیا کہ پیر 10 ستمبر کو مودی حکو مت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف لوگوں کے غصہ کے اظہار کے لئے ہڑتال کی جائے گی۔

ترنمول کانگریس حالانکہ بند کی حمایت نہیں کر رہی تاہم پارٹی کے جنرل سکریٹری پارتھا چٹرجی نے کہا کی پیر کے روز پٹرول، ڈیزل، رسوئی گیس جیسی ضروری اشیا کی بڑھتی قیمتوں اور روپیہ کی گرتی قدر کے خلاف پورے مغربی بنگال میں احتجاج کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔