مزید لاک ڈاؤن کے لیے رہیں تیار، مودی حکومت نے ’مدت نہ بڑھانے‘ والا ٹوئٹ کیا ڈیلیٹ

مرکز کی مودی حکومت لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے پر سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے اور ایسا اس لیے کیونکہ کئی ریاستی حکومتوں کے وزرائے اعلیٰ نے اس کے لیے پی ایم مودی سے گزارش کی ہے۔

تصویر بذریعہ ’ڈیلی نیوز‘
تصویر بذریعہ ’ڈیلی نیوز‘
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن ہے۔ اس کے باوجود کورونا انفیکشن کے مریض لگاتار سامنے آ رہے ہیں جس نے مودی حکومت کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا اس لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ کیا جائے! یہ سوال کئی لوگوں کے ذہن میں بھی اٹھ رہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت بڑھائی جائے گی اور سفر پر لگی پابندی ختم ہوگی۔ اب کچھ ایسے واضح اشارے مل رہے ہیں جس سے پتہ چل رہا ہے کہ جلد لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کا اعلان ہو جائے گا۔

دراصل مودی حکومت نے ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں لاک ڈاؤن کی مدت بڑھائے جانے سے متعلق خبروں کو افواہ بتایا گیا تھا، وہ ٹوئٹ اب ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔ چونکہ لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی مہاجر مزدوروں کا اپنے اپنے گھروں کی طرف پیدل نکلنا جاری ہے اور لاک ڈاؤن کا مقصد ہی فوت ہوتا نظر آ رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے کابینہ سکریٹری راجیو گوبا کی جانب سے ایک بیان ٹوئٹر ہینڈل MyGovIndia سے جاری کیا گیا تھا جس میں لکھا گیا تھا کہ "21 دن کے لاک ڈاؤن کو بڑھانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔" ساتھ ہی لکھا گیا تھا ”لاک ڈاؤن کے ایکسٹینشن سے جڑے دعوے بے بنیاد ہیں اور حکومت نے ابھی تک اس بارے میں کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے۔ ایسی افواہوں کے شکار نہ بنیں۔“ ہندی نیوز پورٹل 'ڈیلی نیوز' نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ مذکورہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے جس سے واضح اشارہ مل رہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کا فیصلہ جلد لیا جائے گا۔


دوسری طرف خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے بھی سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مرکز کی مودی حکومت لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے پر سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے اور ایسا اس لیے کیونکہ کئی ریاستی حکومتوں کے وزرائے اعلیٰ نے اس کے لیے پی ایم مودی سے گزارش کی ہے۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ نے بھی پی ایم مودی سے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی مدت کو 14 اپریل سے آگے بڑھایا جائے۔ انھوں نے تو اس مدت میں 2 ہفتے کی توسیع کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا۔

چونکہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کی مدت میں اب محض ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے، اس لیے امید ہے کہ اس سلسلے میں جلد ہی کوئی اعلان کیا جائے گا۔ دیکھنے والی بات یہ بھی ہوگی کہ لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ لیا جاتا ہے تو یہ توسیع کتنے دنوں کی ہوگی۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اس لیے بھی لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہی ہے کیونکہ ماہرین نے بھی اس کے لیے مشورہ دیا ہے۔


چونکہ ہندوستان میں انفیکشن کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں اور کئی ریاستوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے، اس لیے پی ایم مودی سے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کی اپیل کئی وزرائے اعلیٰ نے کی ہے۔ ویسے مہاراشٹر، راجستھان، اتر پردیش، چھتیس گڑھ، آسام، تلنگانہ اور جھارکھنڈ جیسی ریاستوں نے پہلے ہی لاک ڈاؤن بڑھانے کا اشارہ دے دیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے بھی پی ایم مودی کو خط لکھ کر لاک ڈاؤن کے بعد ریلوے، ہوائی سفر اور ریاستوں کے درمیان سڑک راستہ کو شروع کرنے کے تئیں فکرمندی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اگر یہ خدمات شروع ہوئی تو دوسری ریاستوں سے کورونا پازیٹو مریض چھتیس گڑھ آ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس وقت ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے 114 لوگوں کی ہلاکت ہو گئی ہے اور متاثرین کی تعداد تقریباً 4500 پہنچ گئی ہے۔ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ کورونا پازیٹو مریض ہیں اور اس کے بعد تمل ناڈو اور دہلی کا نمبر آتا ہے۔ مہاراشٹر میں جہاں 748 کورونا پازیٹو مریض کی شناخت ہوئی، وہیں تمل ناڈو میں 571 اور دہلی میں 523 کورونا پازیٹوں مریضوں کی شناخت ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔