بہوجن سماج پارٹی نے دلت-پسماندہ و اعلیٰ ذات کی لڑائی کو کمزور کیا: اکھلیش

اعظم خان و منور رانا کا نام لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈروں کے سیاسی مضمرات کے مسئلے کو اٹھاتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ان لوگوں کو کیونکر بلی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی)کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی ایس پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی نے دلت،پسماندہ طبقات کے ساتھ اعلی طبقات کی سماجی جدوجہد کو کمزور کیا ہے، لیکن اب وہ بی جے پی کے لفظوں میں بات کررہی ہے۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ یہ کافی بدقسمتی کی بات ہے کہ سماج وادی پارٹی بی جے پی کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے کوشاں ہے لیکن اب بی جے پی اور بی ایس پی سماج وادی پارٹی کو شکست دینا چاہتی ہیں جو کہ ان کے حقیقی ارادے کا غماز ہے۔

اناؤ سے کانگریس کی سابق رکن پارلیمان انوٹنڈن کے ایس پی میں شمولیت کے دوران منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ ان کی پارٹی نے آئین و جمہوریت کو کمزور کرنے والی بی جے پی کو شکست فاش سے دوچار کرنے کے لئے دوسری پارٹیوں سے ہمیشہ تعاون طلب کیا ہے۔


گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں ایس پی اور بی ایس پی اتحاد کی بموجب بی جے پی کو متعدد سیٹیں گنوانی پڑیں۔لیکن اب بی ایس پی نے یو ٹرن لے لیا اور اب وہ بی جے پی کی حمایت کرنے لگی ہے۔اکھلیش یادو نے بی ایس پی سپریمو کے ایم ایل سی انتخابات میں ایس پی کو شکست دینے والے بیان پر طنزکرتے ہوئے کہا کہ ہم سال 2022 کے اسمبلی انتخابات کی تیاری کررہے ہیں لیکن بی ایس پی صرف ایم ایل سی انتخابات میں دلچسپی لے رہی ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے بعد سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی کے الگ ہوجانے کے ضمن میں ایک مخصوص سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی'ہم ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے نظریات کے ساتھ مشترکہ طور سے چلنا چاہتے تھے۔ لیکن بی ایس پی اس میں دلچسپی نہیں رکھتی تھی۔علاوہ ازیں بی ایس پی نے دلت ،پسماندہ طبقات کے ساتھ اعلی طبقات کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے۔


تاہم انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ بی ایس پی کے ساتھ پارٹی کا عظیم اتحاد بڑی کامیابی سے ہمکنار ہوا اور صرف یو پی میں ہی اپوزیشن بی جے پی کی جیت میں سیندھ ماری کرسکا۔مسٹر یادو نے یوپی میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی ناکامیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے دعوی کیا کہ ریاست کے 7اسمبلی سیٹوں کے انتخابات اس بات کو واضح کریں گے کہ ریاست کے عوام بی جے پی سے کس قدر نالاں ہیں۔

اعظم خان و منور رانا کا نام لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈروں کے سیاسی مضمرات کے مسئلے کو اٹھاتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ان لوگوں کو کیونکر بلی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔