بابری مسجد: مسلمانوں کے دلائل مضبوط، عدالتی فیصلہ ہی قابل قبول، پرسنل لاء بورڈ

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس کے دوران شرکاء نے بابری مسجد معاملہ کے حوالہ سے کہا کہ سپریم کورٹ میں مسلم فریق نے جو دلائل پیش کیے ہیں وہ مضبوط ہیں اور جو بھی فیصلہ ہوگا اسے قبول کیا جائے گا

فائل تصویر
فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران ہفتہ کے روز کئی اہم موضوعات پر گفتگو کے بعد بورڈ کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بابری مسجد معاملہ پر جو بھی فیصلہ سنایا جائے گا وہ قابل قبول ہوگا۔ نیز وکلاء نے سماعت کے دوران جو دلائل پیش کئے ہیں وہ کافی مضبوط ہیں۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس مولانا رابع حسنی ندوی کی صدارت میں لکھنؤ میں واقع ندوۃ العلماء میں منعقد ہوا، اس میں بابری مسجد معاملہ کے علاوہ یکساں سول کوڈ اور تین طلاق کے مسئلہ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ یکساں سول کوڈ کے حوالہ سے بورڈ نے کہا کہ یہ نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ متعدد غیر مسلم برادریوں کے لئے بھی غیر عملی ہے۔


خبر رساں ایجنسی ’بھاشا‘ کے ایک ذرئع نے بتایا کہ بورڈ نے ایودھیا معاملہ کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں چل رہی سماعت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وکیلوں کے کام کو سراہا ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ مسلم فریق کے دلائل بہت مضبوط ہیں اور انہیں اس بات کی پوری امید ہے کہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ بورڈ یکساں سول کوڈ کے ایشو پر اپنے پرانے موقف پر قائم ہے۔ یہ کوڈ ہندوستان کے لئے فائدہ مند نہیں ہے اور نہ ہی زمینی سطح پر اسے نافذ کیا جا سکتا ہے۔

بورڈ کے رکن نے بتایا کہ مجلس عاملہ کمیٹی نے مانا کہ یکساں سول کوڈ نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ درج فہرست ذاتوں اور قبائلی ذاتوں کے لئے بھی ناقابل عمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں یہ بھی مانا گیا کہ تین طلاق کے سلسلہ میں بنا قانون نہ صرف شوہر بلکہ بیوی اور بچوں کے بھی مستقبل کے لئے نقصان دہ ہے۔ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے یا نہیں اس حوالہ سے بورڈ کی لیگل کمیٹی فیصلہ کرے گی۔


خیال رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجلس عاملہ کمیٹی کے اس اہم اجلاس میں جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی، نائب صدر فخر الدین اشرف کچھوچھوی، جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی، مولانا محمود مدنی، ظفریاب جیلانی، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور مولانا خالد رشید فرنگی محلی سمیت تمام مجلس عاملہ کمیٹی کے ارکان موجود رہے۔ اس دوران میڈیا کو اجلاس سے دور رکھا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2019, 6:00 PM