بابا صاحب نے ہمیشہ محروم طبقات کے لئے آواز بلند کی: مایاوتی

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ بابا صاحب نے اپنی پوری زندگی خاص کر دلتوں، قبائلیوں، پچھڑوں اور دیگر محروم طبقات کے لوگوں کو عزت کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے وقف کردی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے دستور ہند کے خالق بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو ان کی جینتی پر خراج عقید ت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بابا صاحب نے اپنی پوری زندگی دلتوں، قبائلیوں، پچھڑوں اور دیگر محروم طبقات کے لوگوں کو عزت کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے وقف کردی تھی۔

مایاوتی نے منگل کو یہاں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو ان کی جیتنی پر ان کی مورتی پر گلپوشی کرنے کے بعد کہا کہ آج ملک کے خاص کر کروڑوں دلتوں، قبائلیوں، پچھڑوں اور دیگر محروم طبقات کے مسیحا و ہندوستانی آئین کولکھنے والے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی جیتنی ہے۔ بابا صاحب کے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے لئے آج ہی کے دن 14 اپریل 1984 کو کانسی رام جی نے بی ایس پی کی تشکیل کی تھی۔


انہوں نے کہا کہ بابا صاحب کی جینتی کے مبارک موقع پر پارٹی کی جانب سے انہیں پرخلوص خراج عقیدت پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی خاص کر یہاں دلتوں، قبائلیوں، پچھڑوں اور دیگر محروم طبقات کے لوگوں کو بھی عزت کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے وقف کردی تھی۔

ملک میں پھیلے کورونا وائرس و اس کے بچاؤ میں نافذ سرکاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھی اس بار پارٹی کے ساتھ۔ ساتھ ان کے دیگر تمام پیرو کار بھی بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی جینتی پر اپنے گھروں میں ہی رہ کر منا رہے ہیں۔ میں تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔


بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اس وبا کی وجہ سے پورے ملک میں خاص طور سے دلتوں، قبائلیوں، پچھڑوں و دیگر محروم طبقات و غریب لوگوں کی جو خستہ حالی دیکھنے کوملی ہے۔ اس کے تئیں مرکزی و ریاستی حکومتوں کی ابھی تک ذات پات پر مبنی ذہنیت میں پوری طرح سے تبدیلی نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان لوگوں نے وقار کے ساتھ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لئے بابا صاحت کی بات مانی ہوتی، ساتھ ہی یہ لوگ ذات پات اور مادہ پرست پارٹیوں کے بہکاوے میں نہ آئے ہوتے تو آج ہمیں پورے ملک میں اس پھیلی وبا کے دوران ان کی ایسی خراب دردناک حالت دیکھنے کو نہ ملتی۔


انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثرین میں تقریباً 90 فیصدی افراد محروم طبقات کے ہیں۔ ان کی یہ شکایتیں ہیں کہ ان کے پاس کوئی راشن کارڈ وغیرہ نہیں ہے۔ انہیں ابھی تک راشن بھی نہیں مل پایا ہے۔ حکومت کو اس کا جلد ہی کوئی نہ کوئی حل ضرور نکالنا چاہیے۔ ورنہ یہ لوگ کورونا سے کم بلکہ فاقہ کشی سے زیادہ مریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */