کشمیر شاہراہ پر سویلین ٹریفک پر عائد پابندی میں نرمی کا اعلان

جموں وکشمیر حکومت نے شدید تنقید کے بعد کشمیر شاہراہ پر سویلین ٹریفک پر عائد پابندی میں نرمی کا اعلان کردیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر حکومت نے شدید تنقید کے بعد کشمیر شاہراہ پر سویلین ٹریفک پر عائد پابندی میں نرمی کا اعلان کردیا ہے۔ سرکاری ترجمان کی طرف سے یہاں جاری ایک بیان میں کہا گیا ’’کشمیر شاہراہ پر سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان سویلین نقل و حمل پر اب پابندیاں 22 اپریل سے صرف اتوار تک ہی محدود رہیں گی اور اس پٹی پر بدھ کو سویلین ٹریفک پر کوئی پابندی عائد نہیں رہے گی‘‘۔

اس میں کہا گیا ’’اس ماہ کے اوائل میں سری نگر جموں قومی شاہراہ پر حفاظتی عملے کی کانوائی کی سلامتی اور لوگوں کی مشکلات کم کرنے کے لئے سویلین ٹریفک کی آمدورفت پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں‘‘۔

بیان میں کہا گیا 'پلوامہ حملے کے بعد بڑے پیمانے پر حفاظتی عملے کی نقل و حمل ناگزیر بن گئی تھی اور یہ دستے ملی ٹنسی مخالف کاروائیوں اور عام انتخابات کے پُر امن انتخابات کے انعقاد کے لئے درکار تھے۔ حفاظتی عملے کی کانوائی کی بلا خلل آوا جاہی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت نے قومی شاہراہ پر بارہمولہ سے اودھم پور تک ہفتے میں دو دن یعنی اتوار اور بدھوار کو صبح چار بجے سے شام پانچ بجے تک سویلین ٹریفک کی آمدو رفت پر پابندی عائد کی تھی ۔ اگرچہ یہ پابندی ایک ہفتے کے کُل وقت کے 15 فیصد کے اوقات پر ہی عائد تھی تا ہم حکومت عوام کو درپیش مشکلات کم کرنے کی متمنی تھی'۔

اس میں کہا گیا 'مقامی انتظامیہ نے پابندی کے اوقات کے دوران عوام کی نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لئے وسیع انتظامات کئے جن میں مختلف ایمر جنسیوں بشمول میڈیکل ایمر جنسیوں، سکولی بسوں، امتحانات میں شامل ہونے والے طلاب، ڈیوٹی پر جا رہے سرکاری ملازمین، ہسپتال عملے، ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنے والے مسافراور چنائو مہم چلانے والے سیاسی افراد کے حق میں سفری پاس جاری کرنا بھی شامل ہے علاوہ ازیں حفاظتی عملے کی کانوائی کی آزادانہ نقل و حمل کے ساتھ ساتھ سویلین نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لئے 100 سے زائد ایگزیکٹو مجسٹریٹس کو تعینات کیا گیا۔ ڈویژنل کمشنروں نے بھی اس تعلق سے خاطر خواہ انتظامات کئے'۔

سرکاری بیان میں کہا گیا کہ حکومت حفاظتی عملے کی کانوائی کی برسر موقعہ ضروریات پر نظر گذر رکھنے کے ساتھ ساتھ عوامی مشکلات کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے ۔ مثال کے طور پر 17 اپریل کو کانوائی کا دن ہونے کے باوجود حفاظتی عملے کی کانوائی کی نقل و حمل کی کوئی ضرورت نہیں پڑی۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومت نے ایک مرتبہ پھر حفاظتی عملے کی ضروریات بالخصوص 11 اپریل کو بارہمولہ اور جموں جبکہ 18 اپریل کو سری نگر اور کٹھوعہ میں چنائو کے کامیاب تناظر میں ایک مرتبہ پھر جائزہ لیا۔ حفاظتی عملے کی ضروریات ان چونکہ کم ہو رہی ہے اور انہیں واپس لایا جا رہا ہے، حکومت نے ٹریفک پر پہلے لگائی گئی پابندیوں کو جزوی طور نرم کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور یہ پابندیاں اب اس طرح سے نرم کی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔