کورونا : دہلی کی کمان شاہ کے ہاتھ

دہلی حکومت ہر ایک متوفی کے تعلق سے رپورٹ پیش کرے ۔ متوفی گھر میں تنہائی میں تھا تو اس بات پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے کہ آیا اسے صحیح وقت پر لایا گیا تھا یا نہیں۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جس طرح سے دہلی میں کورونا کو لے کر مرکزی وزارت داخلہ کورونا کو لے کر متحرک ہوا ہے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دہلی میں کورونا وبا سے نمٹنے کی ذمہ داری وزیر داخلہ امت شاہ نے لے لی ہے اور وہ اس پر قابو پانے کے لئے ایک کے بعد ایک میٹنگ کر رہے ہیں ۔ وزیر داخلہ کے متحرک ہونے کے بعد دہلی کی حکومت اس پورے معاملہ میں نمبر دو کے کردار میں نظر آ رہی ہے۔ دہلی میں کورونا انفیکشن کے معاملات کی رفتار میں تیزی سے اضافہ کی وجہ سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کل ایک اعلی سطحی میٹنگ میں صورتحال سے نمٹنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس کے ساتھ ہی، ڈاکٹر ونود پال کی سربراہی والی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

وزیر داخلہ نے دہلی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس کمیٹی کی رپورٹ میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار انفیکشن کی تصدیق ہوجانے کے بعد، سبھی افراد کو پہلے کووڈ سنٹر جانا ہوگا اور جن کے پاس گھر میں مناسب سہولت ہے اور جو کسی اور پیچیدہ بیماری کے شکار نہیں ہیں انہیں گھر پر آئسو لیشن میں رکھا جاسکتا ہے۔

نیز، یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کنٹینٹمنٹ زون کو نئے سرے سے محدود کردیا جائے گا اوران کی سرحد اور ان کے اندر کی سرگرمیوں پر سخت مانیٹرنگ اور کنٹرول برقرار رکھا جائے گا۔ نیز، متاثرہ افراد کے ساتھ رابطے میں آنے والے تمام افراد کا پتہ لگایا جائے گا اور انھیں قرنطین کیا جائے گا۔ اس میں اروگیہ سیتو اور ہسٹری ایپ کا استعمال شامل ہونا چاہئے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ کنٹینمنٹ زون کے باہر ہر گھر کی فہرست اور نگرانی کی جانی چاہئے تاکہ دارالحکومت دہلی کے بارے میں مجموعی معلومات حاصل کی جاسکیں۔

یہ بھی بتایا گیا کہ 27 جون سے پوری دہلی میں سیرولوجیکل سروے شروع کیا جائے گا، جس کو 10 جولائی تک مکمل کرنا ہوگا۔ اس میں 20000 افراد کی اسکریننگ ہوگی۔ اس کے ذریعہ دہلی میں انفیکشن کے پھیلاؤ کا ایک مجموعی جائزہ لیا جائے گا، اور ایک جامع حکمت عملی طے کی جاسکتی ہے۔

کمیٹی کی سفارشات میں، دہلی کا ہر ضلع ایک بڑے اسپتال سے وابستہ ہوگا جو اس علاقے میں مناسب مدد فراہم کرسکتا ہے۔ اس رپورٹ میں ان تمام سرگرمیوں کے لئے ایک ٹائم ٹیبل کا ذکر ہے جس میں دہلی حکومت پیر تک ایک لائحہ عمل طے کرے گی اور 26 جون منگل تک ضلعی سطح کی ٹیمیں تشکیل دے کر تمام کنٹینمنٹ زونوں کی حد بندی میں ترمیم کرے گی۔ کنمنٹ زون کا 100 فیصد سروے 30 جون تک کیا جائے گا اور باقی دہلی پر بھی 6 جولائی تک بڑے پیمانے پر سروے کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے ہدایت دی ہے کہ دہلی حکومت ہر ایک متوفی کے تعلق سے جائزہ پیش کرے۔ اگر وہ گھر میں تنہائی میں تھا تو، اس بات پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے کہ آیا اسے صحیح وقت پر لایا گیا تھا یا نہیں۔ ہر موت کی اطلاع مرکزی حکومت کو دی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ سبھی متاثرہ افراد کو پہلے کووڈ سنٹر جانا پڑے گا، اور جن لوگوں کے گھروں میں مناسب نظام موجود ہے اور جو کسی اور پیچیدہ بیماری کا شکار نہیں ہیں انہیں گھر کی تنہائی میں رکھا جاسکتا ہے۔ مرکز کو یہ بھی بتانا پڑے گا کہ کتنے لوگوں کو گھر کی تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے دہلی حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ کنٹینمنٹ زون میں ترمیم شدہ حد بندی کے لئے تکنیکی مدد لیں۔
اس اجلاس میں مرکزی وزیر صحت، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، دہلی کے وزیر اعلی اور ڈپٹی چیف منسٹر اور ڈاکٹر پال کے سمیت مرکزی وزیر داخلہ اور صحت کے سکریٹری اور دہلی کے چیف سکریٹری بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔