ایک طرف کورونا وبا تو دوسری طرف گنتی، سب کی نگاہیں مغربی بنگال اور آسام پر

سب کی نگاہیں مغربی بنگال اور آسام پر زیادہ رہیں گی کیونکہ ان دو بڑی ریاستوں میں مرکز کی بر سر اقتدار جماعت بی جےپی سیدھےمقابلہ میں ہے اور وزیر اعظم نے یہاں پر اپنا سب کچھ داؤ پر لگا یا ہے۔

علامتی تصویر بشکریہ سوشل میڈیا ٹی وی ۹ بھارتورش
علامتی تصویر بشکریہ سوشل میڈیا ٹی وی ۹ بھارتورش
user

سید خرم رضا

اب سے کچھ دیر بعد ملک کی پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کی گنتی شروع ہو جائے اور گنتی شروع ہونے کے چند گھنٹوں بعد یہ پتہ لگ جائے گا کہ کس ریاست میں کس پارٹی کو عوام نے اقتدار کے لئے منتخب کیا ہے۔ جن پانچ ریاستوں میں انتخابات ہوئے ہیں ان میں مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ ، آسام اور پڈوچیری ہیں ۔ ان پانچ ریاستوں میں سب کی نگاہیں مغربی بنگال اور آسام پر زیادہ رہیں گی کیونکہ ان دو بڑی ریاستوں میں مرکز کی بر سر اقتدار جماعت بی جےپی سیدھےمقابلہ میں ہے اور وزیر اعظم نے یہاں پر اپنا سب کچھ داؤ پر لگا یا ہے۔

مغربی بنگال کے تعلق سے آنےوالے رجحانات میں برسر اقتدار جماعت ترنمول کانگریس اور بی جےپی میں سخت مقابلہ دکھایا جا رہا ہےجبکہ آسام میں کانگریس اور بی جے پی میں مقابلہ دکھایا جا رہا ہے۔کانگریس نے آسام میں کئی جماعتوں کےساتھ اتحاد کیا ہوا ہے وہیں بی جے پی اقتدار میں ہونے کے باوجود ایک پارٹی کےطور پر نہیں دکھائی دی اور اسی لئے کئی ٹی وی چینلوں کے سرووں میں وزیر اعلی سونووال کی مقبولیت میں کمی ہےاور کانگریس سے بی جے پی میں گئےہیمنت بسوا شرما کی مقبولیت زیادہ ہے۔


کیرالہ میں ابھی تک یہ روایت رہی ہے کہ کانگریس اتحاد اور بائیں محاذ کا اتحاد کبھی دوبارہ اقتدارمیں واپس نہیں آیا لیکن اس مرتبہ یہ کہا جارہا ہےکہ وہاں بائیں محاذ کی کارکردگی زیادہ خراب نہیں رہی ہے اس لئے اس کےواپسی کےامکان ہیں۔

ادھر تمل ناڈو ایک ایسی ریاست نظر آ رہی ہے جہاں سب لوگوں کی رائے یہی ہے کہ وہاں ڈی ایم کےکے حق میں نتائج آ سکتے ہیں جبکہ پڈوچیری میں پہلی مرتبہ بی جے پی اچھا کر سکتی ہےاور اس کی وجہ کانگریس کی اندرونی لڑائی اور وہاں کی قیادت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔